سینئر اداکار اور آنے والے پاکستانی اور ترکیہ کے مشترکہ ڈرامے ’صلاح الدین ایوبی‘ کے پروڈیوسر ہمایوں سعید نے کہا ہے کہ میگا بجٹ اور میگا کاسٹ ڈراما رواں سال کے اختتام تک ترکیہ اور ایک سال بعد پاکستان میں ریلیز ہوگا۔

’صلاح الدین ایوبی‘ ڈرامے کو پاکستان کے انصاری فلمز اور ترکیہ کے ایکلی فلمز پروڈکشن نے اگست 2021 میں بنانے کا اعلان کرتے ہوئے سربیا میں معاہدہ کیا تھا۔

بعد ازاں ڈرامے کاسٹ کے لیے پاکستان اور ترکیہ میں آڈیشن لیے گئے تھے اور دسمبر 2021 میں پاکستان میں لیے گئے آڈیشنز میں 6 ہزار اداکاروں نے حصہ لیا تھا۔

بعد ازاں اگست 2022 میں ڈرامے کے پروڈکشن ہاؤسز، پروڈیوسرز اور اداکاروں نے بتایا تھا کہ ڈرامے کی شوٹنگ کے لیے ترکیہ میں سیٹ تیار ہوگیا اور جلد ہی اس کی شوٹنگ شروع کردی جائے گی۔

اب ڈرامے کے پروڈیوسرز میں شامل ہمایوں سعید نے بتایا ہے کہ ڈرامے کی شوٹنگ 6 ماہ میں مکمل ہوجائے گی اور اسے رواں سال کے اختتام پر ترکیہ میں نشر کردیا جائے گا۔

ہمایوں سعید نے ’انڈیپینڈنٹ اردو‘ سے بات کرتے ہوئے ’صلاح الدین ایوبی‘ کے حوالے سے بتایا کہ ڈرامے کی خبریں آنا کم ہوگئی ہیں، جس وجہ سے لوگ سمجھ رہے ہیں کہ منصوبہ ختم ہوگیا، لیکن ایسی کوئی بات نہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ڈرامے کی شوٹنگ 6 ماہ میں مکمل ہونے کی امید ہے جب کہ رواں سال کے اختتام تک یا پھر ایک سال کے اندر ہی اسے پہلے ترکیہ اور ایک سال بعد اسے پاکستان میں نشر کیا جائے گا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ابھی یہ کہنا مشکل ہے کہ وہ ڈرامے میں اداکاری کرتے دکھائی دیں گے یا نہیں، تاہم ممکنہ طور پر وہ کچھ اقساط میں اداکاری کرتے دکھائی دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’صلاح الدین ایوبی‘ ڈراما آج تک پاکستان کا کسی بھی دوسرے ملک کے ساتھ شوبز کا سب سے بڑا مشترکہ منصوبہ ہے اور ڈرامے کی شوٹنگ کے لیے بہت بڑا سیٹ تیار کیا گیا ہے۔

دوران انٹرویو ہمایوں سعید نے نیٹ فلیکس کی سیریز ’دی کراؤن‘ میں کام کرنے کے حوالے سے بھی بات کی اور اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ انہیں ایک مثبت پاکستانی کردار ادا کرنے کی پیش کش ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ اب نیٹ فلیکس سمیت دیگر منصوبوں کے لیے پاکستانی کرداروں کے لیے پاکستانی اداکار ہی منتخب کیے جائیں گے جب کہ پہلے پاکستانی کرداروں کے لیے بھارتی یا سری لنکن اداکار کاسٹ کیے جاتے تھے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ ’دی کراؤن‘ میں امراض قلب کے ماہر ڈاکٹر کا کردار ادا کرنے کے لیے انہیں دو اصلی ہارٹ سرجنز نے تربیت دی اور وہ پورا دن سیٹ پر ان کے ساتھ موجود رہتے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں