خضدار: قومی شاہراہ پر دھماکا، ایس ایچ او جاں بحق

اپ ڈیٹ 27 اپريل 2023
ایس ایس پی خضدار کے مطابق دھماکا ایس ایچ او کی گاڑی میں ہوا — فوٹو: اسمٰعیل ساسولی
ایس ایس پی خضدار کے مطابق دھماکا ایس ایچ او کی گاڑی میں ہوا — فوٹو: اسمٰعیل ساسولی

بلوچستان کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے ایس ایچ او شربت خان عمرانی خضدار قومی شاہراہ پر میڈیکل کالج کے نزدیک دھماکے میں جاں بحق ہوگئے۔

ایس ایس پی خضدار فہد کھوسہ نے بتایا کہ ایس ایچ او خضدار انسپکٹر شربت خان عمرانی گھر سے دفتر کی طرف جا رہے تھے کہ خضدار قومی شاہراہ کے قریب ان کی گاڑی میں دھماکا ہوا۔

انہوں نے کہا کہ ایس ایچ او خضدار شربت خان عمرانی دھماکے کے بعد موقع پر دم توڑ گئے تھے۔

ایس ایس پی نے بتایا کہ پولیس اور سیکیورٹی فورسز اور بم ڈسپوزل اسکواڈ جائے وقوع پر پہنچ گیا اور دھماکے کی نوعیت کا تعین کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دھماکے میں جاں بحق انسپکٹر کا جسد خاکی خضدار ٹیچنگ ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال 10 اکتوبر کو کوئٹہ میں پولیس موبائل کے قریب دو دھماکے ہوئے تھے اور اس کے نتیجے میں 2 اہلکاروں سمیت 4 افراد جاں بحق اور 22 زخمی ہوگئے تھے۔

سول ہسپتال کوئٹہ کے ترجمان ڈاکٹر وسیم بیگ نے جاں بحق اور زخمی شہریوں کی تعداد کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ جاں بحق ہونے والوں میں ایک کم سن بچی بھی شامل ہے۔

ایس ایس پی آپریشن کوئٹہ زوہیب محسن نے کہا تھا کہ شاہراہ اقبال پر کھڑی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا، دھماکا خیز مواد موٹرسائیکل میں نصب کیا گیا تھا۔

دوسری جانب کوئٹہ کے سریاب پھاٹک کے قریب منیر مینگل روڈ پر ایس ایچ او سریاب تھانہ احسان اللہ مروت کی گاڑی کو بھی دھماکا خیز مواد سے نشانہ بنایا گیا تھا۔

ایس ایس پی آپریشن کوئٹہ نے کہا تھا کہ ایس ایچ او سریاب کی گاڑی سڑک کنارے کھڑی تھی جسے نشانہ بنایا گیا تاہم دھماکے میں کوئی پولیس اہلکار زخمی نہیں ہوا لیکن بدقسمتی سے 2 راہگیر زخمی ہوئے۔

اس سے ایک روز قبل ضلع کچلاک کے علاقے کلی اسپائن میں نامعلوم عسکریت پسندوں کے حملے میں 2 پولیس اہلکار شہید اور ایک زخمی ہوا تھا۔

پولیس نے بتایا تھا کہ نشانہ بنائے گئے پولیس اہلکاروں کا تعلق ایگل اسکواڈ سے تھا، اہلکار موٹر سائیکل پر گشت کر رہے تھے کہ حملہ آوروں نے اندھا دھند فائرنگ کر دی۔

تبصرے (0) بند ہیں