مزدوروں کو کم اجرت، ملازمت کے عدم تحفظ جیسے اہم چیلنجز کا سامنا ہے، پاکستان ورکرز فیڈریشن

اپ ڈیٹ 01 مئ 2023
آج دنیا بھر میں مزدوروں کا عالمی دن منایا جارہا ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی
آج دنیا بھر میں مزدوروں کا عالمی دن منایا جارہا ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان ورکرز فیڈریشن (پی ڈبلیو ایف) نے مزدوروں کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ مزدوروں کو کم اجرت، کام کے غیر محفوظ اور غیر صحت مند حالات، ملازمت کے عدم تحفظ، صحت اور سماجی تحفظ تک عدم رسائی جیسے بڑے چیلنجز کا سامنا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق مزدوروں کے عالمی دن یکم مئی (آج) کے حوالے سے پی ڈبلیو ایف کے جنرل سیکریٹری چوہدری محمد یٰسین نے کہا کہ پی ڈبلیو ایف پاکستان میں مزدوروں کے حقوق کے تحفظ اور کام کے حالات کو بہتر بنانے کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’ہمارے مزدور ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں جو کہ ترقی و خوشحالی کے لیے بہت اہمیت کے حامل ہیں، تاہم ان میں سے بہت مزدوروں کو کم اجرت، کام کے غیر محفوظ اور غیر صحت مند حالات، ملازمت کے تحفظ کے فقدان، صحت اور سماجی تحفظ تک بہت ہی کم رسائی جیسے اہم چیلنجز کا سامنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ڈبلیو ایف غیر رسمی معیشت والے مزدوروں کو منظم کرنے اور ملازمین کے اولڈ ایج بینیفٹ انسٹی ٹیوشن اور سماجی تحفظ میں ان کی رجسٹریشن کے لیے جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے۔

چوہدری محمد یٰسین نے کہا کہ پی ڈبلیو ایف بات چیت اور مزدوروں کے مسائل کو حل کرنے کے لیے سماجی مذاکرات میں یقین رکھتا ہے اور ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مزدوروں کے حقوق اور فلاح و بہبود کو لیبر قوانین اور ضوابط کو نافذ کرکے اس بات کو یقینی بنائے کہ تمام مزدوروں کو باعزت کام، سماجی تحفظ اور صحت کی تک رسائی حاصل ہو۔

انہوں نے کہا کہ ہم عالمی برادری پر زور دیتے ہیں کہ وہ پاکستان میں کام کرنے کے حالات اور مزدوروں کے حقوق کو بہتر بنانے کے لیے ہماری کوششوں کی حمایت کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں تمام مزدوروں کے لیے ایک منصفانہ کام کا ماحول بنانے کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے عالمی تعاون کی ضرورت ہے۔

جنرل سیکریٹری پی ڈبلیو ایف نے کہا کہ مزدوروں کے عالمی دن کے موقع پر لوگوں کو مزدوروں کی جدوجہد اور قربانیوں کو یاد رکھنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ہم وزیر اعظم، وزیر برائے انسانی وسائل اور سمندر پار پاکستانیوں اور دیگر متعلقہ حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ لیبر قوانین کے نفاذ کے لیے اقدامات کریں اور غیر رسمی معیشت کے مزدوروں کو قانونی تحفظ فراہم کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں