کراچی میں پولیس اہلکار کو قتل کرنے والا شخص سویڈن سے گرفتار

اپ ڈیٹ 23 مئ 2023
پولیس نے بتایا کہ اہلکاروں کے مطابق مبینہ ملزم لڑکی کو اغوا کرنے کی کوشش کر رہا تھا— فائل فوٹو: امتیاز علی
پولیس نے بتایا کہ اہلکاروں کے مطابق مبینہ ملزم لڑکی کو اغوا کرنے کی کوشش کر رہا تھا— فائل فوٹو: امتیاز علی

کراچی کے علاقے کلفٹن میں پولیس اہلکار کو قتل کرکے بیرون ملک فرار ہونے والے شخص کو سویڈن سے گرفتار کرلیا گیا۔

پولیس حکام کے مطابق نومبر 2022 میں کلفٹن کے علاقے میں کار روکنے اور پولیس تھانہ لے جانے کی کوشش پر شہری خرم نثار کی پولیس اہلکار عبدالرحمٰن سے بحث ہوگئی جس کے بعد اس نے پولیس اہلکار پر گولی چلادی اور وہ فوری طور پر ملک سے فرار ہوگیا، تاہم ان کو سویڈن سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق ملزم ایک سابق بیوروکریٹ کا بیٹا ہے جو کہ واقعہ رونما ہونے کے دن ہی بین الاقوامی پرواز کے ذریعے بیرون ملک فرار ہو گیا تھا۔

وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر برائے قانون مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ پولیس اہلکار عبدالرحمٰن کو قتل کرنے والے شخص کو سویڈن سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔

ایس ایس پی جنوبی سید اسد رضا نے ملزم کی گرفتاری کی تصدیق کی اور کہا کہ نورڈک پولیس ملزم کی گرفتاری کے حوالے سے کراچی پولیس سے رابطے میں تھی۔

ایس ایس پی نے کہا کہ ملزم کو واپس لانے کا عمل شروع ہوگیا ہے تاکہ وہ مقدمے کا سامنا کریں۔

دریں اثنا سویڈش میڈیا کے مطابق بین الاقوامی اور منظم جرائم کے خلاف نیشنل یونٹ میں سینئر پراسیکیوٹر شارلٹا اسٹیج انگر نے گزشتہ ماہ مشتبہ قاتل کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق قتل کی تفتیش میں پراسیکیوٹر کے لیے سویڈن کے قانونی عمل کو آگے بڑھانے کے لیے پاکستان سے ’کافی ثبوت‘ اکٹھے کیے گئے۔

پراسیکیوٹر نے سویڈش زبان کے اخبار ’ایکسپریسن‘ کو بتایا کہ ہم نے تحقیقات میں پاکستانی پولیس کے ساتھ تعاون کیا ہے اور کرتے رہیں گے۔

میڈیا کے مطابق اسٹاک ہوم کی ایک مقامی عدالت نے فیصلہ دیا کہ شہری خرم نثار کو نومبر میں کراچی میں ہونے والے ایک قتل کے ملزم کے طور پر حراست میں لیا جائے۔

میڈیا کے مطابق ملزم کو اس لیے حراست میں لیا گیا کیونکہ اس بات کا خطرہ تھا کہ وہ سویڈن سے فرار ہو جائے گا جیسا کہ وہاں قتل کے الزامات کی بھی تفتیش ہو رہی ہے اور اگر اسے باہر کی دنیا سے رابطہ کرنے پر پابندی کے ساتھ حراست میں نہیں لیا گیا تو قتل کی تفتیش پیچیدہ ہو سکتی ہے، تاہم ملزم نے حراستی سماعت کے دوران جرم سے انکار کیا۔

خیال رہے کہ اسٹریٹ کرائمز سے نمٹنے کے لیے دو پولیس اہلکار کلفٹن بلاک 5 میں گشت کر رہے تھے کہ انہوں نے مشتبہ شخص کی کار کو اس شبے میں روکا کہ وہ لڑکی کو اغوا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

ایس ایس پی اسد رضا کے مطابق ملزم نے پولیس اہلکاروں پر پستول تان لی، جس سے الفاظ کا تبادلہ شروع ہو گیا جس کے نتیجے میں دونوں کے درمیان تصادم ہو گیا اور ملزم نے تھانے جانے سے انکار کیا اور پولیس اہلکار پر فائرنگ کر دی جس سے وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں