روسی عدالت نے وال اسٹریٹ جنرل کے صحافی کی نظر بندی میں 30 اگست تک کی توسیع کردی

24 مئ 2023
صحافی کو مارچ میں جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا—فائل فوٹو: اے ایف پی
صحافی کو مارچ میں جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا—فائل فوٹو: اے ایف پی

روس کی ایک عدالت نے امریکی جریدے وال اسٹریٹ جرنل کے صحافی ایوان گیرشکووچ کی نظر بندی میں تین ماہ کی توسیع کر دی ہے۔

ڈان اخبار میں شائع ہوئی رپورٹ کے مطابق صحافی کو مارچ میں جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا تاہم وہ اس الزام کی تردید کرتے ہیں۔

سرکاری ایجنسی آر آئی اے نووستی نے عدالتی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ ’عدالت نے حراست کی صورت میں امتناع کے اقدام کو 30 اگست تک بڑھانے کے لیے تفتیش کار کی درخواست منظور کر لی۔‘

امریکا نے رپورٹر کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ’اسے ہر گز حراست میں نہیں لینا چاہیے، صحافت جرم نہیں ہے‘۔

وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے سی این این کو بتایا کہ اسے فوری طور پر رہا کرنے کی ضرورت ہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ابھی تک بہت بہت زیادہ مشکل کام کرنا ہے یہ دیکھنے کے لیے کیا ہم اسے اس کے گھر اس کے اہلِ خانہ کے پاس پہنچا سکتے ہیں۔’

دوسری جانب روس نے کہا کہ اس نے یوکرین سے اپنی سرحد میں گھسنے والے مسلح گروپ کو تباہ کرنے کے لیے جیٹ طیارے اور توپ خانے تعینات کیے ہیں، جب کہ کریملن نے فوج سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کسی بھی دوبارہ حملے کو روکے۔

ماسکو کی جانب سے گزشتہ سال یوکرین میں بڑے پیمانے پر حملے شروع کیے جانے کے بعد سے یہ دراندازی سب سے سنگین تھی، جس نے کریملن کو ’گہری تشویش‘ کا اظہار کرنے اور بیلگوروڈ کے جنوبی علاقے کے 9 گاؤں کو خالی کروانے پر مجبور کیا۔

وزارت دفاع کا یہ اعلان کہ اس نے روسی سرزمین پر فضائیہ اور توپ خانے کا سہارا لیا، حملے کے آغاز کے بعد سے مقامی طور پر طاقت کے بے مثال استعمال کی تصدیق کرتا ہے۔

بیلگوروڈ کے گورنر ویاچسلاو گلاڈکوف نے کہا کہ شہریوں کو خطے کے 9 سرحدی دیہاتوں سے نکالا گیا ہے، جو اس سے قبل گولہ باری کے حملوں کا سامنا کر چکے ہیں اور جن میں گزشتہ سال ماسکو کی جانب سے کارروائی شروع کرنے کے بعد سے درجنوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

ماسکو میں 70 سالہ انجینئر سرگئی روساکوف نے کہا کہ سرحدی دراندازی کو ملک کے جنوب میں روسیوں کے لیے ایک جاگنے کی کال کے طور پر کام کرنا چاہیے،’میرے خیال میں بیلگوروڈ کے رہائشیوں کو سوچنے کی ضرورت ہے، صوفے پر لیٹنے کی نہیں بلکہ اپنا سر کھجا کر خود سے پوچھنا ہے کہ کیا روسی ریاست میں سب کچھ نارمل ہے؟‘۔

تبصرے (0) بند ہیں