پی ٹی آئی کو دوسرا بڑا دھچکا، فواد چوہدری کا راہیں جدا کرنے کا اعلان

اپ ڈیٹ 24 مئ 2023
فواد چوہدری نے کہا  میں نے 9 مئی کے واقعات کی واضح الفاظ میں مذمت کی تھی— فائل فوٹو: پی آئی ڈی
فواد چوہدری نے کہا میں نے 9 مئی کے واقعات کی واضح الفاظ میں مذمت کی تھی— فائل فوٹو: پی آئی ڈی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو ایک اور بڑا سیاسی دھچکا دیتے ہوئے سینئر نائب صدر اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے پارٹی چھوڑ کر سابق وزیراعظم عمران خان سے اپنی راہیں جدا کرنے کا اعلان کردیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے ایک بیان میں فواد چوہدری نے کہا کہ جیسا کہ میں نے 9 مئی کے واقعات کی واضح الفاظ میں مذمت کی تھی، اب میں نے سیاست سے وقفہ لینے کا فیصلہ کیا ہے، اس لیے میں پارٹی عہدے سے استعفیٰ دے کر عمران خان سے راہیں جدا کر رہا ہوں۔

یاد رہے کہ 9 مئی کو پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو قومی احتساب بیورو نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیرا ملٹری رینجرز کی مدد سے القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتار کرلیا تھا جس کے بعد ملک میں احتجاج کیا گیا اور اس دوران توڑ پھوڑ اور پرتشدد واقعات بھی پیش آئے۔

احتجاج کے بعد فواد چوہدری سمیت پی ٹی آئی کے کم از کم 13 سینئر رہنماؤں کو مینٹیننس آف پبلک آرڈر آرڈیننس کے تحت گرفتار کر لیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی پی ٹی آئی کو پہلا بڑا دھچکا اس وقت لگا تھا جب اس کی سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے پارٹی سربراہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پھوٹنے والے فسادات کی مذمت کرتے ہوئے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کردیا تھا۔

اس سے قبل پی ٹی آئی کے اہم عہدیداروں، رہنماؤں، سابق وزرا اور رکن قومی اسمبلی پارٹی سربراہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں ہونے والے دنگے فسادات کی مذمت کرتے ہوئے ’اختلاف رائے‘ پر پارٹی چھوڑنے کا اعلان کرچکے ہیں۔

خیال رہے کہ سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کی جانب سے پارٹی چھوڑنے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ لوگ پارٹی چھوڑ نہیں رہے، چھڑوائی جارہی ہے، کن پٹی پر بندوق رکھ کر پارٹی چھڑوا رہے ہیں۔

اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پیشی کے موقع پر دوران سماعت عمران خان نے کمرہ عدالت میں غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کبھی پارٹیاں ختم نہیں ہوتیں، پارٹی اس طرح ختم ہوتی ہے جیسے پی ڈی ایم ختم ہو رہی ہے، جس طرح پی ڈی ایم کا ووٹ بینک ختم ہو رہا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ میں صرف کارکنان اور خواتین کے لیے پریشان ہوں، جس طرح کارکنان اور خواتین کے ساتھ سلوک کیا جارہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں