شارٹ ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن ٹک ٹاک نے بھی گوگل اور دیگر کمپنیوں کو ٹف ٹائم دینے کے لیے اپنی ایپلی کیشن میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) چیٹ بوٹ ’ٹاکو‘ کو متعارف کرادیا۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ٹک ٹاک نے مصنوعی ذہانت کے چیٹ بوٹ ’ٹاکو‘ کو ایپلی کیشن کے اندر ہی متعارف کرایا ہے، جسے ابتدائی طور پر صرف فلپائن میں آزمایا جا رہا ہے۔

ٹک ٹاک نے ’ٹاکو‘ کی آزمائش کے لیے فلپائن کے محدود صارفین کو اس تک رسائی دی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ’ٹاکو‘ کو ٹک ٹاک پرویڈیوز سمیت دیگر مواد کے بہتر اور جلد نتائج کو تلاش کرنے کے لیے متعارف کرایا گیا ہے، تاہم ساتھ ہی مذکورہ فیچر صارفین کے سوالات و جوابات بھی دیتا ہے۔

یعنی ’ٹاکو‘ ایک چیٹ بوٹ ہے، جس پر ہر طرح کا مواد تلاش کیا جاسکتا ہے اور اس سے ہر طرح کی معلومات پوچھی جا سکتی ہے۔

ٹک ٹاک نے واضح کیا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے ’ٹاکو‘ کو بڑے پیمانے پر فوری طور پر متعارف کرائے جانے کا کوئی ارادہ نہیں، ساتھ ہی پلیٹ فارم نے صارفین سے تجویز مانگی ہے کہ وہ اس متعلق اپنی رائے دیں۔

ٹک ٹاک کے چیٹ بوٹ کی خاص بات یہ ہے کہ اسے صارفین ایپلی کیشن پر ہی استعمال کر سکیں گے، اسے استعمال کرنے کے لیے صارفین کو ٹک ٹاک کو بند کرنے کی ضرورت نہیں۔

’ٹاکو‘ کے فیچر کو صارفین کے ہوم پروفائیل پر دیا گیا ہے، صارفین اسے فار یو کے برابر میں دیکھ سکیں گے لیکن اس وقت مذکورہ فیچر صرف اور صرف فلپائن میں محدود صارفین کو دستیاب ہے۔

اگر ٹک ٹاک نے ’ٹاکو‘ کو پلیٹ فارم کا مستقل حصہ بنا دیا تو یہ پہلا پلیٹ فارم ہوگا جس کی جانب سے چیٹ بوٹ کو بھی ایپلی کیشن کا حصہ بنایا جائے گا۔

ٹاکو کو صرف فلپائن میں متعارف کرایا گیا ہے—اسکرین شاٹ
ٹاکو کو صرف فلپائن میں متعارف کرایا گیا ہے—اسکرین شاٹ

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں