بھارت میں ایک انوکھا واقعہ پیش آیا جہاں ڈیم میں اسمارٹ فون گرنے پر سرکاری افسر نے ڈیم خالی کرادیا، معاملہ سامنے آنے پر اہلکار کو معطل کردیا گیا۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست چھتیس گڑھ کے کھیرکٹہ ڈیم میں گھومنے آئے سرکاری افسر راجیش وشواس اپنے اسمارٹ فون سے سیلفی لے رہے تھے کہ اچانک فون پانی سے بھرے ڈیم میں گرگیا۔

راجیش فوڈ انسپیکٹر ہیں جن کا فون سام سنگ برانڈ کا تھا جس کی قیمت 1200 ڈالرز یعنی ایک لاکھ بھارتی روپے تھی۔

انہوں نے ویڈیو پیغام میں بتایا کہ وہاں موجود غوطہ خوروں نے فون ڈھونڈنے کی کوشش کی مگر وہ مل نہ سکا پھر انہوں نے اپنے پیسوں سے ایک ڈیزل پمپ منگوایا تھا تاکہ ڈیم سے پانی خارج کیا جاسکے۔

راجیش وشواس نے دعویٰ کیا کہ فون میں حساس سرکاری ڈیٹا تھا اس لیے فون کا نکالنا ضروری تھا۔

تین دن تک ڈیم سے لاکھوں لیٹر کا پانی خارج کیا گیا تاہم جب فون نکالا گیا تو خراب ہوچکا تھا۔

انہوں نے کہا کہ فون نکالنے سے قبل انہوں نے مبینہ طور پر محکمہ آبی وسائل کے سب ڈویژنل افسر سے زبانی اجازت لی تھی۔

کئی روز تک ڈیزل پمپ کی مدد سے ڈیم سے 20 لاکھ لیٹر(4 لاکھ 40 ہزار گیلن) پانی نکالا گیا جو 6 مربع کلو میٹر زمین پر کاشتکاری کے لیے کافی ہے۔

معاملہ میڈٰیا پر آنے کے بعد محکمہ آبی وسائل کے اہلکار نے شکایت درج کردی جس کے بعد پانی نکالنے کا عمل روک دیا گیا۔

کنکر کی ضلعی افسر پرینکا شُکلا نے اخبار دی نیشنل کو بتایا کہ ’راجیش وشواس کو تحقیقات مکمل ہونے تک معطل کردیا گیا ہے، پانی اہم وسائل میں سے ایک ہے اور اسے ایسے ضائع نہیں کیا جاسکتا۔‘

دوسری جانب راجیش نے اپنے اوپر لگے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ پانی ڈیم کے اوور فلو سیکشن سے خارج کیا گیا ہے جو ’پینے کے قابل نہیں تھا۔‘

راجیش کے اس اقدام پر بھارتی سیاستدان بھی شدید تنقید کررہے ہیں، بی جے پی پارٹی کے نیشنل وائس پریزیڈنٹ نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’ شدید گرمیوں میں پانی کی سہولت کے لیے لوگ ٹینکر پر انحصار کرنے پر مجبور ہیں، تو دوسری جانب ایک افسر نے 41 لاھ لیٹر پانی خارج کردیا جسے 1500 ایکڑ زمین کی آبپاشی کے لیے استعمال کیا جاسکتا تھا’۔

تبصرے (0) بند ہیں