استور : برفانی تودہ گرنے سے خواتین سمیت 11 افراد جاں بحق، 13 زخمی

اپ ڈیٹ 27 مئ 2023
مقامی انتظامیہ اور کمیونٹی کی جانب سے امدادری کارروئی کی گئی—فوٹو: امتیاز تاج
مقامی انتظامیہ اور کمیونٹی کی جانب سے امدادری کارروئی کی گئی—فوٹو: امتیاز تاج
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان  نے ریسکیو آپریشن شروع کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں—فوٹو:امتیاز تاج
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے ریسکیو آپریشن شروع کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں—فوٹو:امتیاز تاج

گلگت بلتستان کے ضلع استور کے علاقے شونٹر کی حدود میں برفانی تودہ گرنے سے تین خواتین سمیت 11 افراد جاں بحق اور بچوں سمیت 13 زخمی ہو گئے ہیں۔

گلگت بلتستان ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (جی بی ڈی ایم اے) کے مطابق اب تک 8 لاشیں نکالی گئی ہیں۔

جی بی ڈی ایم اے نے رپورٹ میں بتایا کہ حادثے جمعے کو سہ پہر تقریباً 4 بجے پیش آیا

ڈان ڈاٹ کام کو دستیاب رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ’حادثے کے وقت گجر قبیلے کے 25 افراد موجود تھے جو اپنی مویشی کے ساتھ کشمیر سے استور جا رہے تھے اور وہ برفانی تودے کی زد میں آگئے‘۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ریسکیو 1122، ضلعی انتظامیہ اور مقامی کمیونٹی کی جانب سے امدادی کارروائی کی گئی اور لاشیں نکالنے کے کے لیے کوششیں کی گئیں۔

جی بی ڈی ایم اے نے کہا کہ حادثے میں زخمی ہونے والے 13 افراد کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز (ڈی ایچ کیو) ہسپتال استور منتقل کردیا گیا، جن میں سے 12 کی حالت تشویش ناک ہے۔

اس سے قبل ڈان ڈاٹ کام سے بات چیت کرتے ہوئے ڈی آئی جی دیامر، استور ڈویژن طفیل میر نے حادثے کے حوالے سے بتایا تھا کہ ہفتہ کے روز علی الصبح شدید بارشوں کے باعث استور تحصیل شونٹر کی حدود میں برفانی تودہ گرا۔

انہوں نے کہا کہ تودہ گرنے سے کشمیر سے تعلق رکھنے والا خاندان زد میں آ یا جس کے نتیجے میں تین خواتین سمیت 9 افراد جاں بحق، بچوں اور خواتین سمیت 25 زخمی ہو گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ دشوار گزار اور آبادی سے دور ہونے کے باعث جائے حادثہ تک رسائی اور فوری امداد میں دشواریوں کا سامنا ہے تاہم پولیس انتظامیہ کے افسران اور ریسکیو کے امدادی ٹیمیں بھجوا دی گئی ہیں۔

طفیل میر کے مطابق حادثے کے مقام پر مواصلات کا نظام بھی نہ ہونے سے رابطوں میں بھی مشکلات پیش آ رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر سے سالانہ خانہ بدوشوں کی بڑی تعداد مال مویشی چرانے کے لیے گلگت بلتستان کا رخ کرتی ہے جو جون میں گلگت بلتستان آتے ہیں اور نومبر میں برف باری پر واپس چلے جاتے ہیں۔

چیف سیکریٹری گلگت بلتستان محی الدین وانی نے اپنے ایک بیان میں واقعے میں 10 افراد جاں بحق اور 10 زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید کی ہدایات پر تمام ریسکیو ٹیموں کو جائے حادثہ کی جانب روانہ کر دیا ہے۔

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے اور ریسکیو آپریشن شروع کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں