پاکستان کی مئی میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح بڑھ کر ریکارڈ 37.97 فیصد پر پہنچ گئی۔

وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری تفصیلات میں کہا گیا ہے کہ مہنگائی کی پیمائش کے پیمانے کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) کا نیا بیس ایئر 16-2015 رکھا گیا جو اربن سی پی آئی اور رورل سی پی آئی پر مشتمل ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ اربن سی پی آئی میں 35 شہر اور صارفین کی 356 اشیا شامل ہیں، رورل سی پی آئی میں 27 دیہی مراکز اور صارفین کے استعمال کی 244 اشیا رکھی گئی ہیں۔

نئے بیس ایئر کے بارے میں مزید بتایا گیا ہے کہ بیس ایئر 16-2015 میں 12 اہم گروپس کے لیے نیشنل سی پی آئی بھی اربن سی پی آئی اور رورل سی پی آئی کے شرح پر لی گئی ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق مہنگائی مئی میں ریکارڈ سطح پر پہنچنے کے بعد مسلسل بڑھ رہی ہے۔

ادارہ شماریات کے اعلامیے میں کہا گیا کہ مئی میں ماہانہ بنیاد پر مہنگائی میں 1.58 فیصد اضافہ ہوا، سبزیاں، دالیں اور چکن کی قیمتوں میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا۔

ملک میں جولائی 2021 سے مئی 2022 کے مقابلے میں رواں مالی سال کے پہلے 11 ماہ میں مہنگائی کی شرح 29.16 فیصد رہی۔

کنزیومرپرائس انڈیکس کے مطابق اپریل میں مہنگائی کی شرح 36.4 فیصد تھی، جس کو ادارہ شماریات نے اس وقت تاریخ کی بلند ترین سطح قرار دیا تھا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ماہانہ بنیاد پر مئی میں اپریل کے مقابلے میں 1.58 فیصد اضافہ ہوا، جس میں اربن سی پی آئی میں 1.50 فیصد اضافہ اور رورل سی پی آئی میں 1.69 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

ماہانہ بنیاد پر شرح میں تبدیلی

ماہانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح میں اضافہ کرنے والی اشیا:

شہر

  • آلو: 17.22 فیصد
  • گڑ: 15.73 فیصد
  • چکن: 11.31 فیصد
  • انڈے: 7.1 فیصد
  • میدہ: 6.4 فیصد
  • چاول: 1.93 فیصد
  • دال مونگ: 1.67 فیصد
  • دال چنا: 1.63 فیصد
  • دال مسور: 1.6 فیصد

دیہات

  • آلو: 25.3 فیصد
  • چکن: 9.36 فیصد
  • ملک پاؤڈر: 6.6 فیصد
  • انڈے: 6.58 فیصد
  • چاول: 4.86 فیصد

ماہانہ بنیاد پر قیمتوں کی شرح میں کمی والی اشیا:

شہر

  • پیاز: 32.96 فیصد
  • ٹماٹر: 28.89 فیصد
  • تازہ سبزیاں: 10.71 فیصد
  • تازہ فروٹ : 3.16 فیصد
  • چینی: 2.77 فیصد

دیہات

  • پیاز: 31.97 فیصد
  • ٹماٹر: 30.66 فیصد
  • تازہ سبزیاں: 18.18 فیصد
  • تازہ فروٹ: 3.13 فیصد
  • چینی: 1.79 فیصد

سی پی آئی کے تحت مئی 2023 میں مئی 2022 کے مقابلے میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ 37.97 رہا جس میں اربن سی پی آئی میں اضافہ 35.09 فیصد اور رورل سی پی آئی میں 42.18 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔

سالانہ بنیاد پر ردو بدل

سالانہ بنیاد پر جن اشیا کی قیمتوں کی شرح میں اضافہ اور کمی ریکارڈ کی گئی ان میں درج ذیل اشیا شامل ہیں:

سالانہ بنیاد پر اضافہ

شہر

  • سگریٹ: 148.33 فیصد
  • چائے: 112.18 فیصد
  • آلو: 108.17 فیصد
  • میدہ: 99.02 فیصد
  • گندم: 94.84 فیصد
  • انڈے: 90.27 فیصد
  • چاول: 85.18 فیصد
  • دال ماش: 58.24 فیصد
  • دال مونگ: 57.79 فیصد
  • تازہ فروٹ: 53.18 فیصد
  • ڈرائی فروٹ*: 49.79 فیصد

دیہات

  • سگریٹ: 127.23 فیصد
  • آلو: 113.54 فیصد
  • چائے: 106.35 فیصد
  • میدہ: 100.5 فیصد
  • گندم: 93.46 فیصد
  • انڈے: 88.31 فیصد
  • چاول: 86.35 فیصد
  • دال مونگ: 66.27 فیصد

سالانہ بنیاد پر کمی

ماہانہ بنیاد پر قیمتوں کی شرح میں کمی والی اشیا:

شہر

  • پیاز: 32.96 فیصد
  • ٹماٹر: 28.89 فیصد
  • تازہ سبزیاں: 10.71 فیصد
  • تازہ فروٹ: 3.16 فیصد
  • چینی: 2.77 فیصد

دیہات

  • پیاز: 31.97 فیصد
  • ٹماٹر: 30.66 فیصد
  • تازہ سبزیاں: 18.18 فیصد
  • تازہ فروٹ: 3.13 فیصد
  • چینی: 1.79 فیصد
  • پیاز: 17.7 فیصد

تبصرے (0) بند ہیں