پی ٹی آئی کے صدر چوہدری پرویز الہٰی کرپشن کیس میں بریت کے بعد پھر گرفتار

03 جون 2023
چوہدری پرویز الہٰی کو جعلی بھرتیوں کے کیس میں گرفتار کیا گیا-فائل/فوٹو: ڈان نیوزز
چوہدری پرویز الہٰی کو جعلی بھرتیوں کے کیس میں گرفتار کیا گیا-فائل/فوٹو: ڈان نیوزز

پنجاب کے محکمہ اینٹی اسٹیبلشمنٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر چوہدری پرویز الہٰی کو گوجرانوالہ میں دائر ڈھائی ارب کے کرپشن مقدمات میں بریت کے بعد پنجاب اسمبلی میں جعلی بھرتیوں کے الزام میں پھر گرفتار کرلیا۔

چوہدری پرویز الہٰی کو گوجرانوالہ میں 27 اپریل کو اینٹی کرپشن میں درج کیے گئے مقدمہ نمبر 6/23 میں گرفتاری کے بعد عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سینئر سول جج محمد افضل نے سماعت کی۔

سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہی پر ترقیاتی منصوبوں میں کک بیکس لینے کا الزام تھا اور مقدمے میں کہا گیا تھا کہ غیر قانونی کام میں محکمہ ہائی وے کے افسران بھی شریک ہیں۔

اینٹی کرپشن گوجرانوالہ میں پرویز الہی کے خلاف 2 مقدمات درج کیے گئے تھے۔

عدالت میں پیشی کے موقع پر اینٹی کرپشن کی طرف سے چوہدری پرویز الہٰی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی جبکہ پولیس کی طرف سے سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

سماعت کے دوران پراسیکیوشن اور جج کے درمیان مکالمہ ہوا اور سرکاری وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ کیس کی انکوائری ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن نے کی جس پر جج نے کہا کہ اس کیس کی انکوائری ڈی جی کر سکتا ہے ڈپٹی ڈائیریکٹر نہیں۔

جج نے کہا کہ اس کیس میں تو آگے ہی مجسٹریٹ فرنٹ مین کو بری کر چکا ہے۔

سینیئر سول جج کی عدالت میں پرویز الہی کے خلاف دوسرے مقدمے کی سماعت ہوئی اور دلائل مکمل ہونے کے بعد دوسرے مقدمے کا بھی فیصلہ محفوظ کرلیا اور سینئیر سول جج محمد افضل نے نے کہا کہ فیصلہ ایک گھنٹے کے بعد سنایا جائے گا۔

بعد ازاں سینئیر سول جج محمد افضل نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے پرویز الہی کو دونوں مقدمات میں بری کر دیا۔

عدالت نے چوہدری پرویز الہٰی کو اینٹی کرپشن گوجرانوالہ میں ترقیاتی منصوبوں میں ڈھائی ارب روپے کیک بیک لینے کے الزام میں دائر دونوں مقدمات میں بری کردیا۔

جج نے کہا کہ اگر چوہدری پرویز الہٰی دوسرے کسی مقدمے میں مطلوب نہیں تو رہا کر دیا جائے۔

جعلی بھرتیوں کے الزام میں دوبارہ گرفتاری

اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے چوہدری پرویز الہٰی کو پنجاب اسمبلی میں جعلی بھرتیوں کے کیس میں گوجرانولہ میں ہی گرفتار کرلیا۔

ترجمان اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے کہا کہ چوہدری پرویز الہٰی کو پنجاب اسمبلی میں جعلی بھرتیوں کے کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چوہدری پرویز الہٰی نے پنجاب اسمبلی میں گریڈ 17کی 12 غیر قانونی بھرتیاں کیں، پنجاب اسمبلی میں فیل شدہ اُمیدواروں کو ریکارڈ میں ردوبدل کر کے بھرتی کیا گیا۔

ترجمان اینٹی کرپشن کا کہنا تھا کہ بھرتی کے عمل میں گھپلوں کے لیے جعلی ٹیسٹنگ سروسز کی خدمات لی گئیں، اینٹی کرپشن انکوائری میں پنجاب اسمبلی میں جعلی بھرتیاں ثابت ہوئی ہیں اور بھرتیوں میں کرپشن کے واضح ثبوت موجود ہیں۔

سیکریٹری پنجاب اسمبلی بھی گرفتار

پنجاب اسمبلی میں جعلی بھرتیوں کے کیس میں اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے سیکرٹری پنجاب اسمبلی رائے ممتاز حسین کو بھی گرفتار کرلیا۔

ترجمان اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے بتایا کہ سیکریٹری پنجاب اسمبلی رائے ممتاز کو جعلی بھرتیاں ثابت ہونے پر گرفتار کیا گیا ہے، رائے ممتاز نے چوہدری پرویز الہٰی کے ساتھ مل کر پنجاب اسمبلی میں جعلی بھرتیاں کیں۔

تبصرے (0) بند ہیں