فیصل آباد: ایک جیسے نام والی دو مریضاؤں کی غلط سرجری پر وفاقی وزیر صحت کا نوٹس

اپ ڈیٹ 09 جون 2023
وفاقی وزیر صحت کے نوٹس لینے کے بعد پی ایم ڈی سی نے معاملے کی تحقیقات شروع کیں—فائل فوٹو: وائٹ اسٹار
وفاقی وزیر صحت کے نوٹس لینے کے بعد پی ایم ڈی سی نے معاملے کی تحقیقات شروع کیں—فائل فوٹو: وائٹ اسٹار

وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے فیصل آباد کے انڈیپنڈنٹ یونیورسٹی اسپتال کے ڈاکٹرز کی غفلت کا نوٹس لیتے ہوئے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کو کارروائی کرنے کی ہدایت کردی ۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق 8 جون کو لکھے گئے خط کے مطابق اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر شہباز بیگ کو دو مریضوں کے غلط آپریشن کے بارے میں آگاہ کیا گیا تھا۔

خط میں لکھا گیا کہ ’آپ کو ہدایت کی جاتی ہے کہ اس خط کی وصولی کے بعد تین دن کے اندر جواب جمع کروائیں، اگر اسپتال نے پہلے ہی اس معاملے کے حوالے سے اقدامات کیے ہیں، تو پی ایم ڈی سی کو آگاہ کریں‘۔

معاملہ کچھ یوں ہے کہ 6 جون کو فیصل آباد کے علاقے مرضی پورا کے اسپتال میں ڈاکٹرز کو ایک ہی دن میں ایک جیسے نام رکھنے والی دو خواتین مریضوں کی سرجری کرنی تھی۔

تاہم جس مریضہ کو گھٹنے کی سرجری کی ضرورت تھی ڈاکٹرز نے غلطی سے اس خاتون کے پتے کا آپریشن کردیا جبکہ جس مریضہ کو پتے کی سرجری کی ضرورت تھی اس کے گھٹنے کا آپریشن ہوا تھا۔

وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کے نوٹس لینے کے بعد پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) نے معاملے کی تحقیقات شروع کیں۔

پی ایم ڈی سی کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’تحقیقات کا مقصد واقعے سے متعلق حقائق پتا کرنا ہے ، معاملے میں ملوث افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی‘۔

بعدازاں پی ایم ڈی سی کے صدر ڈاکٹر رضوان تاج نے قائم مقام رجسٹرار کو میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کو خط بھیجنے کی ہدایت کی۔

بیان میں کہا گیا کہ پی ایم ڈی سی کو اس واقعے پر گہری تشویش ہے، مریضوں کی دیکھ بھال اور حفاظت کے اعلیٰ معیار کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے، پی ایم ڈی سی یقین دلاتا ہے کہ تحقیقات کے نتائج کی بنیاد پر ملوث افراد کے خلاف کارروائی ہوگی’۔

واضح رہے کہ پی ایم ڈی سی ایسا ادارہ ہے جو طبی پیشے کو منظم کرنے اور اس کی نگرانی کا ذمہ دار ہے تاکہ صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔

اس ادارے کا بنیادی مقصد مریضوں کے مفاد کا تحفظ اور تادیبی کارروائیوں کے ذریعے طبی عمل کے معیار کو برقرار رکھنا ہے، تاہم گزشتہ کچھ سال سے کونسل نے متعدد نوٹسز جاری کیے لیکن ان میں سے کئی نوٹسز کا کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا۔

تبصرے (0) بند ہیں