رحیم یار خان کے شیخ زاید میڈیکل کالج ہسپتال میں خاتون ڈاکٹر پر جنسی حملے کا واقعہ منظر عام پر آنے کے بعد پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر مبارک علی چوہدری اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر غلام ربانی کو فرائض سے غفلت پر معطل کردیا گیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز شیخ زاید میڈیکل کالج ہسپتال میں ایک سوئپر کی جانب سے خاتون ڈاکٹر پر مبینہ طور پر جنسی حملے کا واقعہ سامنے آیا تھا۔

پنجاب کے محکمہ اسپیشلائز ہیلتھ اور میڈیکل ایجوکیشن نے ایک نوٹیفکیشن (No. S.O (AMI-I) 5-185/2016/SZMC) کے ذریعے مبارک علی چوہدری کو معطل کرنے کا اعلان کیا۔

مزید پڑھیں: وفاقی حکومت نے ہراساں کرنے والے ٹیچر پر پابندی عائد کردی

نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ نئے احکامات آنے تک ان کی جگہ ڈاکٹر عبدالرحمٰن شیخ زاید ہسپتال کے پرنسپل کے عہدے پر رہیں گے۔

علاوہ ازیں متعلقہ حکام نے ڈاکٹر غلام ربانی کو نوٹیفکیشن (No.SO(GC-I)4-1/2018) کے تحت معطل کیا اور ان کی جگہ اسسٹنٹ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر خالد محمود کو میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کی ذمہ داریاں سونپ دی گئیں۔

شیخ زاید ہسپتال کے ترجمان رانا الیاس احمد نے ڈان کو تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتال کے دونوں عہدیدران کو معطل کردیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایسشن (وائے ڈی اے) کے ڈاکٹر شبیر وڑائچ نے الزام لگایا تھا کہ ہسپتال کے سوئپر کی جانب سے خاتون ڈاکٹر پر جنسی حملے کا واقعہ بدھ کے روز پیش آیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد: بحریہ کالج کی طالبات کو امتحان کے دوران ہراساں کرنے کا انکشاف

انہوں نے الزام لگایا کہ پرنسپل اور ایم ایس کی جانب سے واقعے کو منظر عام پر نہ لانے کے لیے متاثرہ خاتون ڈاکٹر پر دباؤ ڈالا گیا تھا۔

واضح رہے کہ ینگ ڈاکٹرز نے سینئر ڈاکٹرز کے مذکورہ اقدام کے خلاف ہفتے کے روز احتجاج کرنے کا اعلان بھی کردیا۔

تبصرے (0) بند ہیں