حکومت نے بجٹ میں سولر پینل کو کسٹم ڈیوٹی سے استثنیٰ دے دیا

اپ ڈیٹ 09 جون 2023
پرائم منسٹر یوتھ اسکلز پروگرام کے تحت نوجوانوں کو مخصوص ٹریننگ دینے کے لیے 5 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں—فائل فوٹو: آن لائن
پرائم منسٹر یوتھ اسکلز پروگرام کے تحت نوجوانوں کو مخصوص ٹریننگ دینے کے لیے 5 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں—فائل فوٹو: آن لائن

وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے مالی سال 24-2023 کے لیے 145 کھرب روپے کا بجٹ پیش کر دیا جس میں توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لیے خام مال، بیٹریز، سولر پینل اور انورٹرز کو کسٹم ڈیوٹی سے استثنیٰ دے دیا گیا۔

وزیر خزانہ نے اپنی بجٹ تقریر کے دوران کہا پاکستان اپنی توانائی کی ضروریات کے لیے درآمدات پر انحصار کرتا ہے، ان درآمدات کی قیمت میں اضافہ افراط زر کی ایک اہم وجہ ہے، اس کی قیمت میں کمی کرنے کے لیے ہماری حکومت پاکستانی کوئلے کے استعمال اور سولر انرجی کو فروغ دینے کے لیے پختہ ارادہ رکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں کوئلے سے چلنے والے بجلی کے کارخانوں کو ترغیب دی جا رہی ہے کہ وہ مقامہ کوئلہ استعمال کریں۔

اس سلسلے میں خام مال، بیٹریز، سولر پینل اور انورٹرز کو کسٹم ڈیوٹی سے استثنیٰ دیا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ خام تیل اور ری فائنڈ پیٹرولیم مصنوعات ہماری توانائی کی ضروریات کا بڑا حصہ ہیں، ماضی میں کئی بار ملک میں ان مصنوعات کی قلت پیدا ہوئی ہے جس کی وجہ سے سپلائی چین میں تعطل آیاتھا، ایسی صورتحال سے نمنٹنے کے لیے بونڈڈ بلک اسٹوریج پالیسی فار پی او ایل پروڈکٹس کا اجرا کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس پالیسی کے تحت فارن سپلائراپنے وسائل سے عالمی منڈی سے خام تیل اور پی او ایل مصنوعات پاکستان درآمد کرکے بونڈڈ بیلک اسٹوریج میں ذخیرہ کرے گا، بوقت ضرورت ریفائنری یا آئل مارکیٹنگ کمپنی کو فارن سپلائر سے یہ مصنوعات خریدنے کی اجازت ہوگی۔

لیپ ٹاپ اسکیم جاری رکھنے کے لیے 10 ارب روپے مختص

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے تعلیم کی اہمیت پر کوئی دو رائے نہیں ہوسکتیں، گو کہ یہ شعبہ صوبائی حکومت کی زمے داری ہے لیکن وفاق اس کی ترویج میں اپنا بھر پور حصہ ڈالتا ہے، اس سلسلے میں مندرجہ ذیل اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

ہائر ایجوکیشن کمیشن کے لیے کرنٹ اخرجات کی مد میں 65 ارب اور ترقیاتی اخراجات کی مد میں 70 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

تعلیم کے شعبے میں مالی معاونت کے لیے پاکستان انڈومنٹ فنڈ کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے جس کے لیے بجٹ میں 5 ارب روپے رکھے جا رہے ہیں، یہ فنڈ میرٹ کی بنیاد پر ہائی اسکول اور کالج کے طلبہ و طالبات کی وظائف فراہم کرے گا۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ ہمارا ہدف ہے کہ کسی ہونہار طالب علم کو وسائل میں کمی کی وجہ سے اعلیٰ تعلیم سے محروم نہ ہونا پڑے۔

ان کا کہنا تھا کہ لیپ ٹاپ اسکیم جس کو صوبہ پنجاب میں 2013 سے 2018 کے دوران بڑی کامیابی سے چلایا گیا، رواں مالی سال میں وفاقی حکومت نے ایک لاکھ لیپ ٹاپس کی میرٹ کی بنیاد پر مستحق طلبہ میں تقسیم کا اجرا کیا۔

اسی اسکیم کو جاری رکھنے کے لیے آئندہ مالی سال میں 10 ارب روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔

بجٹ تقریر میں کہا گیا کہ کھیل تعلیم کا ایک لازمی حصہ ہیں ، بجٹ میں اسکول، کالج اور پروفیشنل کھیلوں میں ترقی کے لیے 5 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

نوجوانوں کے لیے کاروباری مراعات

اسحٰق دار نے کہا کہ ہمارے ملک کے نوجوان حکومت کی خاص توجہ کے متقاضی ہیں کیونکہ آج کے نوجوان ہی اس ملک کے روشن مستقبل کے ضامن ہیں، وہ قومی ترقی اور خوشحالی میں بہت اہم کردار ادا کرسکتے ہیں، اس لیے تجویز ہے کہ آئندہ تین برس تک کسی نوجوان یا نوجوانوں پر مشتمل اے او پی کی طرف سے شروع کیے جانے والے کاروبار سے ہونے والی آمدنی پر ٹیکس کی شرح میں 50 فیصد تک کمی کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ یہ رعایت انفرادی یا اے او پی کی صورت میں 20 لاکھ روپے تک اور کمپنی کی صورت میں 50 لاکھ روپے تک ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس سہولت سے فائدہ اٹھانے کے لیے ضروری ہے کہ کاروبار کے مالک کی عمر تیس سال تک ہو اور یہ کاروبار یکم جولائی 2023 یا اس کے بعد شروع کیا جائے، اس سے کاروباری سرگرمیوں میں حصہ لینے والے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی ہوگی اور نئے بزنس آئڈیاز رکھنے والے بزنس قائدین سامنے آسکیں گے۔

پرائم منسٹر یوتھ پروگرام فار اسمال لان کے تحت اپنا کاروبار شروع کرنے کے لیے رعایتی ریٹ پر قرضہ جات کی فراہمی کے لیے 10 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

پرائم منسٹر یوتھ اسکلز پروگرام کے تحت نوجوانوں کو مخصوص ٹریننگ دینے کے لیے 5 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

وزیر اعظم یوتھ پروگرام اسمال لان کے تحت رعایتی ریٹ پر قرض فراہمی کے لیے 10 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، اس کے علاوہ وزیر اعظم یوتھ اسکلز پروگرام کے تحت اسپیشلائزڈ ٹریننگ دینے کے لیے 5 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں