وفاقی حکومت نے فنکاروں اور صحافیوں کے لیے ہیلتھ انشورنس متعارف کراتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ انہیں صحت کارڈز جاری کیے جائیں گے۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بجٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت کی جانب سے صحافیوں اور فنکاروں کے لیے ہیلتھ انشورنس کارڈز کا اجرا کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ فنکاروں اور صحافیوں کے علاوہ اقلیتوں، اسپورٹس شخصیات اور طالب علموں کی فلاح کے لیے بھی خصوصٰ فنڈز رکھے جا رہے ہیں۔

انہوں نے واضح نہیں کیا کہ صحافیوں اور فنکاروں کو کب تک اور کتنی مالیت کے صحت کارڈز جاری کیے جائیں گے۔

تاہم امکان ہے کہ صحت کارڈز کے اجرا میں 6 ماہ تک کا عرصہ لگ سکتا ہے اور کارڈز کے ذریعے صحافی اور فنکار ممکنہ طور پر تین سے 5 لاکھ روپے تک کا علاج کروا سکیں گے۔

اسی طرح کا منصوبہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی گزشتہ حکومت میں بھی مخصوص صوبوں اور شہروں میں شروع کیا گیا تھا لیکن وہ عام افراد کے لیے تھا۔

اب حکومت نے ملک بھر کے صحافیوں اور فنکاروں کے لیے صحت انشورنس کارڈز کے اجرا کا اعلان کیا ہے۔

صحت کارڈز کے علاوہ حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں صحت کے دیگر منصوبوں کا بھی اعلان کیا۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ بینظیرنشوونما پروگرام کے لیے 32 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، جس کے ذریعے غذائی قلت کے شکار بچوں اور ماں کو فنڈز فراہم کیے جائیں گے۔

علاوہ ازیں حکومت نے پاکستان بیت المال کے ذریعے مستحق افراد کے علاج کے لیے بھی 4 ارب روپے کی رقم مختص کی ہے۔

اسی طرح حکومت نے یونانی ادویات پرسیلز ٹیکس کی شرح بھی کم کرکے ایک فیصد تک کردی۔

تبصرے (0) بند ہیں