پسے ہوئے طبقے کی مالی مشکلات کم کرنے کیلئے اقدامات بھی بجٹ تجاویز میں شامل

09 جون 2023
انہوں نے کہاکہ مستحق افراد کے علاج اور امداد کیلئے پاکستان بیت المال کو 4 ارب روپے فراہم کئے جائیں گے—فوٹو : رائٹرز
انہوں نے کہاکہ مستحق افراد کے علاج اور امداد کیلئے پاکستان بیت المال کو 4 ارب روپے فراہم کئے جائیں گے—فوٹو : رائٹرز

وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے مالی سال 24-2023 کے لیے 145 کھرب روپے کا بجٹ پیش کر دیا جس میں ملک کے پسے ہوئے طبقے کی مالی مشکلات کو کم کرنے کے لیے اقدامات بھی تجویز کیے گئے ہیں۔

وزیر خزانہ نے اپنی بجٹ تقریر کے دوران کہا کہ ملک کے پسے ہوئے طبقے کی مالی مشکلات کو کم کرنا بھی وفاقی بجٹ کی اہم ترجیحات میں شامل ہے۔

محمد اسحٰق ڈار نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام غربت سے نمٹنے کے لیے حکومت پاکستان کا ایک فلیگ شپ پروگرام ہے مالی سال 2021-22 میں اس پروگرام کے لئے 250 ارب روپے مختص کئے گئے تھے، موجودہ حکومت نے بجٹ 2023 میں 360 ارب روپے تک بڑھا دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے دوران اس مد میں 40 ارب روپے کا مزید اضافہ کرکے 400 ارب روپے کیا گیا، اگلے مالی سال کے دوران حکومت نے اس مد میں 450 ارب روپے فراہم کرنے کی تجویز دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے تحت چلنے والی چند اہم اسکیمز مندرجہ ذیل ہیں، مالی سال 2023-24 میں بی آئی ایس پی کے تحت 93 لاکھ خاندانوں کو 8ہزار 750 روپے فی سہ ماہی کے حساب سے بینظیر کفالت کیش ٹرانسفر کی سہولت میسر ہوگی جس کے لئے 346 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت یہ اعلان بھی کرتی ہے کہ آئندہ مالی سال میں افراط زر کی مماثلت سے اس میں اضافہ بھی کرے گی، بینظیر تعلیمی وظائف پروگرام کا دائرہ کار 60 لاکھ بچوں سے بڑھا کر تقریباً83 لاکھ تک کیا جائے گا جس میں 52 فی صد تعداد بچیوں کی ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ اس مقصد کیلئے 55 ارب روپے سے زائد رقم رکھی گئی ہے، 92 ہزارطالب علموں کو بینظیر انڈر گریجویٹ اسکالر شپ دیا جائے گا جس کے لئے 6 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بینظیر نشوونما پروگرام تمام اضلاع میں جاری رہے گا اور پروگرام سے مستفید ہونے والے بچوں کی تعداد بڑھا کر 15 لاکھ کی جائے گی جس کے لئے 32 ارب روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔

اسحٰق ڈار نے کہا کہ یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کے لئے 35 ارب روپے سے مستحق افراد کے لئے آٹے چاول چینی دالوں اور گھی پر ٹارگٹڈ سبسڈی دی جائے گی۔

انہوں نے کہاکہ مستحق افراد کے علاج اور امداد کیلئے پاکستان بیت المال کو 4 ارب روپے فراہم کئے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ یونانی ادویات عام طور پر دیہاتی اور کم آمدنی والے افراد استعمال کرتے ہیں جن کی سہولت کیلئے یونانی ادویات پر سیلز ٹیکس کی شرح ایک فی صد کی جارہی ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ استعمال شدہ کپڑے کم آمدنی والے لوگ خریدتے ہیں اور ان کی درآمد پر اس وقت 10 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد ہے جس کو ختم کیا جا رہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں