وزیراعظم، آرمی چیف کی ملاقات میں بجٹ اور 9 مئی کے واقعات کا ذکر سرِ فہرست

اپ ڈیٹ 13 جون 2023
بجٹ پیش کیے جانے کے بعد یہ وزیراعظم اور آرمی چیف کی پہلی ملاقات تھی — فائل فوٹو: اے پی پی
بجٹ پیش کیے جانے کے بعد یہ وزیراعظم اور آرمی چیف کی پہلی ملاقات تھی — فائل فوٹو: اے پی پی

وفاقی بجٹ 24-2023 پیش ہونے کے بعد پہلی مرتبہ وزیر اعظم ہاؤس میں وزیر اعظم شہباز شریف سے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے ملاقات کی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق دلچسپ بات یہ ہے کہ اس ملاقات کے فوراً بعد قومی اسمبلی نے ایک قرارداد منظور کی جس میں 9 مئی کو فوجی اور ریاستی تنصیبات پر حملوں میں ملوث شرپسندوں کے خلاف بلاتاخیر اور پاکستان آرمی ایکٹ 1952 کے تحت مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

اگرچہ اس ملاقات کے بارے میں کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا لیکن وزیراعظم کے قریبی ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ آرمی چیف نے وزیراعظم سے ملاقات کی۔

حال ہی میں چیف آف آرمی اسٹاف نے یہ بھی کہا ہے کہ 9 مئی کے سانحے میں ملوث منصوبہ سازوں، اکسانے والوں، حوصلہ افزائی کرنے والوں اور مجرمان پر کوئی رحم نہیں کیا جائے گا اور ان پر فوج اور آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ چلایا جائے گا۔

وزیراعظم اور آرمی چیف کی ملاقات کو حالیہ مالیاتی بجٹ کی پیشکش کے پس منظر میں اہم سمجھا جارہا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف بجٹ کے معترف

وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے ٹوئٹس میں کہا کہ ملکی اور عالمی حالات کی وجہ سے عائد رکاوٹوں کے باوجود بجٹ 24-2023 میں چیزوں کا رخ موڑنے کا وعدہ کیا گیا ہے اور اس مقصد کے لیے ایک واضح راستے کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی، زراعت، سولرائزیشن، یوتھ ڈیولپمنٹ اور دیگر شعبوں کی بہتری کے لیے اقدامات مکمل غور و خوض کے بعد تجویز کیے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان (اقدامات) کا مقصد جدت طرازی کو مراعت اور ہمارے باصلاحیت نوجوانوں کے کاروبار کی حوصلہ افزائی کرنا، زراعت کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانا اور زرعی صنعت میں سرمایہ کاری کو راغب کرنا ہے۔

اس کے علاوہ وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت شمسی توانائی کے وسیع استعمال سے بجلی پیدا کرنے کے مہنگے ذرائع کو تبدیل کرنے کے لیے سولرائزیشن کے اقدام پر کام کر رہی ہے۔

سائیکلون بائپرجوائے

بعد ازاں وزیراعظم نے وزیراعلیٰ سندھ سے ٹیلی فون پر بات کی اور بدین، ٹھٹہ اور جنوب مشرقی علاقوں کے لوگوں، ماہی گیروں، بحری جہازوں، ساحلی انفرااسٹرکچر اور علاقوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے وفاقی اور صوبائی محکموں کی مشترکہ حکمت عملی تیار کرنے کی ہدایت کی۔

انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ میں نے ابھی وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے بات کی اور طوفان سے نمٹنے کی تیاریوں پر تبادلۂ خیال کیا، میں وزیر اعلیٰ کی قیادت میں سندھ حکومت کے انتظامات کو سراہتا ہوں۔

ان کاکہنا تھا کہ میں نے سندھ حکومت کو وفاقی حکومت کی مکمل حمایت کا یقین دلایا، ان شا اللہ ہم عوام کے تعاون سے اس صورتحال پر قابو پالیں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں