پی ٹی آئی نے پرویز خٹک کی بنیادی پارٹی رکنیت ختم کردی

13 جولائ 2023
پرویز خٹک سے اراکین کو پارٹی چھوڑنے کے لیے ’اکسانے‘ کے حوالے سے وضاحت طلب کرتے ہوئے شوکاز نوٹس جاری کیا گیا تھا— فائل فوٹو: اے پی پی
پرویز خٹک سے اراکین کو پارٹی چھوڑنے کے لیے ’اکسانے‘ کے حوالے سے وضاحت طلب کرتے ہوئے شوکاز نوٹس جاری کیا گیا تھا— فائل فوٹو: اے پی پی

پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) نے شوکاز نوٹس کا جواب نہ دینے پر اپنے خیبر پختونخوا کے سابق صدر پرویز خٹک کی پارٹی کی بنیادی رکنیت ختم کر دی۔

پرویز خٹک سے اراکین کو پارٹی چھوڑنے کے لیے ’اکسانے‘ کے حوالے سے وضاحت طلب کرتے ہوئے شوکاز نوٹس جاری کیا گیا تھا۔

پرویز خٹک کی رکنیت ختم کرنے کا پی ٹی آئی کی جانب سے ٹوئٹر پر شیئر کیا گیا جس میں کہا گیا کہ پرویز خٹک نے ’پارٹی ممبران سے رابطے اور انہیں پارٹی چھوڑنے پر اکسانے‘ کے حوالے سے جاری کیے گئے نوٹس کا مقررہ وقت کے اندر تسلی بخش جواب فراہم نہیں کیا۔

خط میں پرویز خٹک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس لیے اب آپ کو پاکستان تحریک انصاف کی بنیادی رکنیت کے خاتمے کا نوٹس دیا جاتا ہے اور ان کی رکنیت کو فوری طور پر ختم کردیا گیا ہے۔

پارٹی سیکرٹری جنرل عمر ایوب خان کی جانب سے جاری شوکاز نوٹس پرویز خٹک کو 21 جون کو بھیجا گیا تھا اور ان سے سات دن میں اس کا جواب طلب کیا گیا تھا۔

نوٹس میں کہا گیا تھا کہ اگر آپ کا جواب غیر تسلی بخش ہوا یا آپ جواب نہیں دیتے ہیں تو پارٹی کی پالیسی اور قواعد کے مطابق آپ کے خلاف مزید کارروائی کی جائے گی۔

2013 سے 2018 تک خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کی پہلی حکومت میں وزارت اعلیٰ کے منصب پر فائز رہنے والے پرویز خٹک نے اپنی پارٹی کی حکومت میں وزیر دفاع کے طور پر خدمات انجام دیں اور حکومت کے خاتمے کے بعد انہیں پارٹی کا صوبائی صدر بنا دیا گیا تھا۔

اس سال 9 مئی کو چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد پرتشدد مظاہرے کے بعد پی ٹی آئی کے خلاف کریک ڈاؤن کے پیش نظر پرویز خٹک نے ایک پریس کانفرنس کے دوران اپنے پارٹی عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

گزشتہ ماہ اس طرح کی اطلاعات بھی موصول ہوئی تھیں کہ سابق وزیر اعلیٰ نے پی ٹی آئی کے سابق اراکین قومی اور صوبائی اسمبلی سمیت دیگر اہم شخصیات سے کئی ملاقاتیں کیں تاکہ انہیں پارٹی چھوڑنے پر آمادہ کیا جا سکے۔

خیبرپختونخوا میں پارٹی کے ایک سینئر رہنما نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان کو بتایا تھا کہ پی ٹی آئی کے سربراہ کو پرویز خٹک کی جانب سے پارٹی اراکین سے بات کرنے کا علم ہوا ہے اور چیئرمین نے کہا ہے کہ جو لوگ دباؤ اور گرفتاری برداشت نہیں کر سکتے وہ پارٹی چھوڑ سکتے ہیں۔

تاہم، عمران خان نے پرویز خٹک کی جانب سے دیگر اراکین کو پی ٹی آئی چھوڑنے پر آمادہ کرنے کی کوششوں کا بھی سختی سے نوٹس لیا تھا اور اسی وجہ سے انہیں شوکاز نوٹس جاری کیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں