بڑی صنعتوں کی پیداوار مئی میں 14 فیصد گر گئی

14 جولائ 2023
مئی کے دوارن 16 شعبوں کی پیداوار میں تنزلی ہوئی اور صرف 4 میں معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا— فائل فوٹو: اے ایف پی
مئی کے دوارن 16 شعبوں کی پیداوار میں تنزلی ہوئی اور صرف 4 میں معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا— فائل فوٹو: اے ایف پی

بڑی صنعتوں کی پیداوار (ایل ایس ایم) مئی میں سالانہ بنیادوں پر 14.37 فیصد گھٹ گئی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان ادارہ شماریات کی جانب سے جاری اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ بڑی صنعتوں کی پیداوار گزشتہ مالی سال 2023 کے دوران مسلسل نویں مہینے تنزلی کا شکار رہی، اس کی بنیادی وجہ خاص طور پر برآمدی صنعت ٹیکسٹائل کا سست پیداواری عمل ہے۔

بڑی صنعتوں کی پیداواری سرگرمیوں میں کمی کے نتیجے میں نمایاں تعداد میں لوگ بے روزگار ہوئے۔

ان اعداد وشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان کے صنعتی شعبے کو چیلنجز کا سامنا ہے اور اس سے آنے والے مہینوں میں ملک کی مجموعی معاشی کارکرگی کے حوالے سے خدشات بڑھ گئے ہیں۔

بڑی صنعتوں کی پیداوار میں مئی میں گزشتہ برس کے اسی مہینے کے دوران کمی ریکارڈ کی گئی، اپریل میں اس میں تنزلی 21 فیصد رہی جو مارچ کے 25 فیصد گرنے کے مقابلے میں کم ہے، اسی طرح پیداوار فروری میں 11.6 فیصد اور جنوری میں 7.9 فیصد گھٹ گئیں، دسمبر 2022 میں تنزلی 3.51 فیصد ہوئی تھی۔

اسی طرح نومبر 2022 میں منفی شرح نمو 5.49 فیصد، اکتوبر 2022 میں 7.7 فیصد اور ستمبر 2022 میں 2.27 فیصد رہی جبکہ اگست میں 0.30 فیصد کا معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا لیکن گزشتہ مالی سال 2023 کے پہلے مہینے جولائی میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 1.67 فیصد تنزلی ہوئی تھی۔

پاکستان ادارہ شماریات کے مطابق جولائی 2022 تا مئی 2023کے درمیان بڑی صنعتوں کی پیداوار سالانہ بنیادوں پر 9.78 فیصد کم ہو ئیں۔

مالی سال 2022 کے دوران بڑی صنعتوں کی پیداوار میں سالانہ بنیادوں پر 11.7 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا تھا، پیداوار کا تخمینہ نئے بنیادی سال 16-2015 کو استعمال کرتے ہوئے لگایا جاتا ہے۔

مئی کے دوارن 16 شعبوں کی پیداوار میں تنزلی ہوئی اور صرف 4 میں معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

شعبہ ٹیکسٹائل کی پیداوار گزشتہ برس کے مقابلے میں 25.97 فیصد گر گئیں، زیادہ منفی نمو یارن میں 29.89 فیصد اور کپڑے میں 17.49 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

تیار ملبوسات کی مئی میں پیداوار 12.86 فیصد بڑھی، اس شعبے کی کارکردگی ابتدائی 10 مہینوں کے دوران ماسوائے فروری مثبت رہی۔

خوارک کے گروپ میں، گندم اور چاول کی پیداوار 0.36 فیصد گھٹی، تاہم چائے کی پیداوار 39.99 فیصد، خوردنی تیل کی 24.45 فیصد اور ویجیٹیبل گھی کی 23.80 فیصد بڑھی۔

مئی میں پیٹرولیم مصنوعات کی 21.85 فیصد منفی نمو ریکارڈ کی گئی، اس کی بنیادی وجہ پیٹرول اور ہائی ڈیزل کی پیداوار میں کمی ہے جبکہ تمام پیٹرولیم مصنوعات کی پیداوار میں ماسوائے جیٹ فیول، مٹی کا تیل، جیوٹ اور بلیچنگ تیل سست روی دیکھی گئی۔ اسی طرح آٹو سیکٹر میں فیصد کی تنزلی دیکھی گئی، ڈیزل انجنز کے علاوہ تقریباً تمام قسم کی گاڑیوں کی پیداوار گر گئی۔

لوہے اور اسٹیل کی پیداوار بھی مارچ میں 5.83 فیصد گھٹ گئی، جس کی بنیادی وجہ بِلٹس کی پیداوار میں 15.09 فیصد کمی ہونا ہے جبکہ غیر دھاتی معدنیات کی پیداوار میں 0.53 فیصد کا معمولی اضافہ دیکھا گیا، تاہم کیمیکل مصنوعات کی نمو مئی میں پچھلے سال کے مقابلے میں 15.44 فیصد کم ہوئی۔

مئی میں سالانہ بنیادوں پر ادویات کی پیداوار میں 38.61 فیصد، ربر مصنوعات میں 5.81 فیصد اور کھاد میں 13.31 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں