بہت سے افراد کو اپنی ایک آنکھ دوسری سے چھوٹی کیوں دکھائی دیتی ہے؟
اکثر لوگ اپنی تصاویر دیکھتے ہوئے یا خود کو آئینے میں دیکھتے ہوئے اپنے چہرے بالخصوص آنکھوں کا انتہائی باریک بینی سے جائزہ لے کر محسوس کرتے ہیں کہ ایک آنکھ بڑی اور ایک چھوٹی ہے۔
ہیلتھ لائن کی رپورٹ اور میڈیکل نیوز ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق آنکھوں کے سائز میں فرق ہونا بنیادی طور پر آپ کی جسمانی طبی حالت کی نشاندہی کرسکتی ہے لیکن زیادہ تر معاملات میں یہ تشویش ناک بات نہیں ہے۔
اگرچہ ایک شخص اپنی آنکھوں کے سائز سے واقف ہوسکتا ہے لیکن یہ بات ضروری نہیں ہے کہ آپ کے اردگرد کے لوگ بھی ویسے ہی دیکھتے ہوں جیسا آپ دیکھ رہے ہیں۔
درحقیقت زیادہ تر لوگوں میں مختلف خصوصیات ہوتی ہیں، تحقیق سے ظاہر ہوتا ہے کہ چہرے میں معمولی فرق بالکل نارمل بات ہے، اس میں تشویش میں مبتلا ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔
تاہم ایسی بے شمار مثالیں ہیں جس کی وجہ سے آنکھوں کے سائز میں فرق آسکتا ہے، اور آپ کی ایک آنکھ دوسری سے بڑی دکھائی دے سکتی ہے، جس کے لیے ڈاکٹر سے رجوع کرنا پڑسکتا ہے۔

قدرتی طور پر آنکھوں میں فرق ہونا
آنکھوں کے سائز میں معمولی فرق محسوس ہونا نارمل بات ہے، بہت سے لوگوں کی ایک آنکھ گول ہوتی اور دوسری آنکھ معمولی curve ہوتی ہے، یہ بھی عام بات ہے۔
جب آپ کے جسم میں پانی کی کمی یا تھکاوٹ محسوس ہوتی ہے تو آنکھوں میں معمولی فرق ہوسکتا ہے، ایسی صورتحال میں آرام کرنا اور مناسب مقدار میں پانی پینا فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔
اگر پھر بھی آپ ایسا محسوس کرتے ہیں تو اپنی آنکھ کے کونے کی طرف ہلکا پیلے یا سنہری رنگ کا آئی شیڈو استعمال کریں۔
جو آنکھ آپ کو چھوٹی محسوس ہورہی ہے اس پر آئی لائنر کا استعمال کریں۔
ڈرپوی آئی لِڈ

ڈروپی آئی لِڈ ایسی حالت ہے جس میں ایک آنکھ کی پلک جھکی ہوئی ہوتی ہے، بعض اوقات یہ اعصابی مسائل، آنکھ میں انفیکشن، الرجی ری ایکشن، کی وجہ سے بھی ہوسکتی ہے۔
ایک آنکھ کی جھکی ہوئی پلک عمر بڑھنے کی وجہ سے بھی ہوسکتی ہے اور یہ پیدائش کی وقت بھی ہوسکتی ہے، جو لوگ آنکھ کی ایسی حالت سے چھٹکارا پانا چاہتے ہیں ایسی صورت میں ڈاکٹرز سرجری کا مشورہ دیتے ہیں۔
انیسوکوریا

انیسوکوریا (آنکھ کی پتلی) آنکھوں کے pupil کے مختلف سائز کو کہتے ہیں، جہاں ان کے سائز میں تقریباً 0.5 سے 1 ملی میٹر کا فرق ہو سکتا ہے جسے انیسوکوریا کہا جاتا ہے، جو آنکھوں کے عارضے، اعصاب، دماغ، یا خون کی نالیوں کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔
جب تک کسی علامات کی نشاندہی نہیں ہوجاتی ایسی صورت میں فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے، بہت سے معاملے یہ عارضی ہوتا ہے، تاہم علاج کے لیے ڈاکٹرز سے رابطہ ضرور کریں۔
ایمبلیوپیا

یہ حالت بچپن میں ہی ظاہر ہوجاتی ہے جب ایک آنکھوں کے Pupil کی جگہ ایک نہیں ہوتی، یعنی ایک آنکھ کا تارہ کونے کی طرف اور دوسرے آنکھ کا تارہ درمیان میں ہوتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ بصارت کی غیر معمولی نشوونما کی وجہ سے ہوتا ہے، ایسی صورت میں انسان کی بینائی متاثر ہوسکتی ہے اور ایک آنکھ دوسری آنکھ سے چھوٹی نظر آنے لگتی ہے۔
اسی طرح کی ایک اور حالت کو اسٹر بزمس بھی کہا جاتا ہے لیکن اسٹر بزمس اور ایمبولیوپیا میں فرق آنکھوں کی بینائی اور آنکھوں کی پتلی کا ہے۔
گریو بیماری

تھائرائیڈ کو حد سے زیادہ فعال ہونا یہ بیماری پیدا کرسکتاہے جو آنکھوں میں سوجن کے ساتھ ساتھ درد، آنکھوں میں پانی اور سُرخ ہوسکتی ہیں۔
سوجن کی وجہ سےآپ محسوس کرتے ہیں کہ آپ کی ایک آنکھ دوسری سے بڑی ہے اور آنکھیں کا سفید حصے ابھرا ہوا نظر آتا ہے یعنی دیکھنے والے کو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ آنکھیں پھٹ جائیں گیں۔
اگر آپ کو بینائی کے مسائل یا دیگر علامات کا سامنا ہے، جیسے آنکھ میں درد، سوجن تو ماہر امراض چشم سے رجوع کریں۔ اگر سر یا چہرے پر کسی صدمے یا چوٹ کی وجہ سے آپ کی آنکھ کے سائز میں تبدیلی آگئی ہےتو ڈاکٹر سے فوری رابطہ کریں۔
ایک آنکھ کا چھوٹا محسوس ہونا عام اور طبی تشویش سمجھی جاتی ہیں، ہم اپنے چہرے پر سب سے زیادہ گہری نظر ڈالتے ہیں لیکن امکان یہ ہے کہ کسی ایسا محسوس نہ کیا ہو جو آپ محسوس کرتے ہیں۔
اگر آپ اس بارے میں فکر مند ہیں کہ یا دیگر علامات کا سامنا کر رہے ہیں تو ڈاکٹر سے بات کریں۔












لائیو ٹی وی