سماعت کو بہتر بنانے کے معاون طریقے دماغی تنزلی کو کم کرنے میں مددگار
ایک حالیہ طویل تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ بڑھتی عمر میں سماعت کو بہتر بنانے میں معاون طریقے یا علاج کروانے سے دماغی تنزلی کو کم کیا جا سکتا ہے، جس سے ’ڈیمینشیا‘ اور ’الزائمر‘ جیسی بیماریوں سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔
’ڈیمینشیا‘ دراصل دماغی اور ذہنی بیماریوں کا ایک مجموعہ ہے، جس میں یادداشت متاثر ہونے سمیت بولنے اور سننے میں بھی مسائل ہوتے ہیں جب کہ اس کے ذہنی اثرات کے حوالے سے بھی انتہائی منفی اثرات ہوتے ہیں۔
عام طور پر یہ بیماری زائد العمر افراد کو ہوتی ہے اور اس کے ہونے کی کوئی مستند وجہ نہیں، تاہم خیال کیا جاتا ہے کہ ہائی بلڈ پریشر بھی اس کے ہونے کا ایک سبب ہے۔
’ڈیمینشیا‘ کی بیماری لاحق ہونے سے انسان ذہنی طور پر بیمار ہوجاتا ہے، وہ اکثر باتیں اور چیزیں بھول جاتا ہے، اسے کسی طرح کی کوئی سمجھ نہیں رہتی کہ اس کے لیے کیا چیز فائدہ مند ہے اور کس سے اسے نقصان ہو سکتا ہے؟
امریکی نشریاتی ادارے ’سی این این‘ کے مطابق سماعت اور گویائی سے بچنے کے طریقوں اور علاج کے ڈیمینشیا پر اثرات جاننے کے لیے ماہرین نے 3 ہزار رضاکاروں پر تحقیق کی اور تمام رضاکاروں کو دو مختلف گروپوں میں تقسیم کیا۔
رضاکاروں میں سے ایک گروپ کو دائمی امراض کے لیے معالج سے مسلسل رجوع کرنے اور علاج کروانے کی ہدایات کی گئیں جب کہ دوسرے گروپ کو صرف سماعت کو بہتر بنانے کے طریقوں اور آلات کو استعمال کرنے کا کہا گیا۔
ماہرین نے تین سال تک تمام رضاکاروں کا 6 ماہ بعد معائنہ کیا اور آخر میں تمام افراد کے اعصابی اور ذہنی ٹیسٹ بھی کیے گئے اور ان کی ذہنی فعالیت کو جانچا گیا۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ مجموعی طور پر سماعت کی بہتری کے طریقے، آلات اور ادویات استعمال کرنے سے رضاکاروں کو کوئی خاص فرق نہیں پڑا، تاہم جب زائد العمر افراد کو دیکھا گیا تو وہاں حیران کن نتائج ملے۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ جو افراد زائد العمر تھے اور جنہیں سماعت سمیت تھوڑے بھی ذہنی مسائل تھے، انہیں سماعت کو بہتر بنانے میں معاونت کرنے والے طریقوں اور آلات نے کافی مدد دی اور ان میں ذہنی تنزلی کے امکانات 48 فیصد کم ہوگئے، یعنی ان کا ذہن فعال ہوگیا اور ان کی یادداشت بہتر ہونے لگی۔
ماہرین کے مطابق عام طور پر زائد العمری میں انسانوں کو سماعت کے مسائل ہونے لگتے ہیں اور ایسے میں متاثرہ افراد کو فوری طور پر سماعت میں بہتری کے لیے معاونت کرنے والے طریقے اور آلات استعمال کرنے چاہئیے تاکہ وہ ضعیف العمری میں ڈیمینشیا کے خطرے سے بچ سکیں۔
ماہرین کے مطابق ضعیف العمری میں کانوں کی جانب سے دماغ کو سماعت کے سگنل بھیجنے والی لائن میں خرابی ہونے لگتی ہے، جس سے ذہن کو سماعت کو سمجھنے اور سننے میں زیادہ محنت کرنی پڑتی ہے، جس سے ذہن تھک کر تنزلی کا شکار ہونے لگتا ہے اور پھر ڈیمینشیا کی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔