مریم اورنگزیب نے صحافیوں کیلئے ہیلتھ انشورنس رجسٹریشن فارم کا اجرا کردیا

اپ ڈیٹ 24 جولائ 2023
وفاقی وزیر نے رجسٹریشن فارم کا اجرا کرتے ہوئے کہا کہ اس میں تمام چیزیں شامل کی گئی ہیں — فوٹو: ڈان نیوز
وفاقی وزیر نے رجسٹریشن فارم کا اجرا کرتے ہوئے کہا کہ اس میں تمام چیزیں شامل کی گئی ہیں — فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر صحافیوں کے لیے ’ہیلتھ انشورنس‘ کارڈ کے لیے رجسٹریشن کا آغاز کردیا گیا ہے اور ہیلتھ کارڈ کا اجرا 7 اگست کو کیا جائے گا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیر اعظم نے ملکی تاریخ میں پہلی بار ’ورکنگ جرنلسٹس‘ کے لیے صحت کی سہولیات کی مد میں ایک ارب روپے مختص کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب شہباز شریف اپوزیشن لیڈر اور وزیراعلیٰ پنجاب تھے اور آج جب وہ وزیر اعظم ہیں تو ہمیشہ ان کا یہ وژن تھا کہ صحافیوں اور فنکاروں کے لیے ہیلتھ انشورنس کا بندوبست ہونا چاہیے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ حالیہ بجٹ میں صحافیوں کے لیے ہیلتھ انشورنس کی رقم مختص کی گئی اور وزارت اطلاعات کو یہ ذمہ داری دی گئی کہ وزارت کی سطح پر اس پر عملدرآمد کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ پریس انفارمیشن ڈپارٹمنٹ نے محنت کرکے ایک رجسٹریشن فارم کا عمل شروع کیا ہے جس سے ملک بھر میں ورکنگ جرنلسٹس کی رجسٹریشن کی جائے گی اور یہ عمل مکمل ہونے کے بعد 7 اگست کو وزیراعظم شہباز شریف اس کا باضابطہ اجرا کریں گے۔

انہوں نے رجسٹریشن فارم کا اجرا کرتے ہوئے کہا کہ اس میں تمام چیزیں شامل کی گئی ہیں جن سے ورکنگ جرنلسٹس کا تعین کیا جائے گا کہ وہ کس ادارے میں ہیں، ماہانہ آمدنی کتنی ہے اور گھریلو اخراجات کتنے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام صحافی اس سے مستفید ہوں کیونکہ اس کارڈ میں تمام سہولیات شامل کی گئی ہیں اور اس پر انتہائی شفاف طریقے سے عملدرآمد ہوگا، مزید کہا کہ صحافیوں کے ہیلتھ انشورنس، تنخواہوں اور ملازمت کا مسئلہ ہمیشہ رہا ہے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ اتحادی حکومت کے دور میں صحافیوں کو تھپڑ نہیں لگے، پسلیاں نہیں ٹوٹیں، گولیاں نہیں لگیں اور نہ ہی صحافی اغوا ہوئے بلکہ میڈیا آزادی پر 7 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ ہم سے جو کچھ ہو سکتا تھا ہم نے کیا ہے اور مزید بہتر بھی ہو سکتا ہے کیونکہ ہم نے آپ (صحافیوں) کے ساتھ سیاہ دور بھی دیکھا ہے، میڈیا پر پابندی کا دور بھی دیکھا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ رجسٹریشن فارم میں یہ ضرور لکھا ہے کہ اگر آپ کسی پریس کلب کے رکن ہیں تو اس کا کارڈ شامل کریں، لیکن یہ ضروری نہیں کہ صرف پریس کلب کے اراکین ہی اس سے مستفید ہوں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں