چین نے امریکا کے لیے جاسوسی کرنے والے چینی شہری کو بے نقاب کردیا

اپ ڈیٹ 12 اگست 2023
زینگ کو ملٹری انڈسٹریل گروپ نے مزید تعلیم کے لیے اٹلی بھیجا اور اس کی سی آئی اے ایجنٹ سے واقفیت ہوئی: فائل فوٹو
زینگ کو ملٹری انڈسٹریل گروپ نے مزید تعلیم کے لیے اٹلی بھیجا اور اس کی سی آئی اے ایجنٹ سے واقفیت ہوئی: فائل فوٹو

چین نے امریکی سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) کے لیے جاسوسی کرنے والے ایک چینی شہری کو بے نقاب کردیا۔

غیرملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق چین کی ریاستی سلامتی کی وزارت نے کہا کہ اس نے چینی شہریوں کو بیرون ملک بھرتی کیے جانے کے خطرات کو اجاگر کیا ہے۔

وزارت نے اپنے سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم وی چیٹ چینل پر پوسٹ میں کہا کہ چینی شہری شہری کا نام زینگ ہے جو ایک فوجی صنعتی گروپ کے لیے کام کرتا تھا اور ان کو اٹلی میں مقیم سی آئی اے ایجنٹ نے بھرتی کیا تھا۔

زینگ کو ملٹری انڈسٹریل گروپ نے مزید تعلیم کے لیے اٹلی بھیجا اور اس کی سی آئی اے ایجنٹ سے واقفیت ہوئی۔

وزارت نے کہا کہ ڈنر پارٹیوں، باہر نکلنے اور اوپیرا کے دوروں کے ذریعے دونوں نے قریبی تعلق استوار کیا، جس کے ساتھ زینگ آہستہ آہستہ سی آئی اے ایجنٹ پر نفسیاتی طور پر انحصار کرنے لگا۔

بیان کے مطابق زینگ کے سیاسی موقف کو تبدیلی کے حوالے سے کامیابی ملنے کے بعد سی آئی اے ایجنٹ نے زینگ سے چینی فوج کے بارے میں حساس معلومات طلب کیں۔

بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ یہ واقعات کب رونما ہوئے جبکہ یہ بھی واضح نہیں کیا گیا کہ زینگ مرد ہیں یا عورت البتہ یہ بتایا کہ مبینہ جاسوس1971 میں پیدا ہوا اور سی آئی اے کے مبینہ ایجنٹ کا نام سیٹھ تھا۔

بیجنگ میں امریکی سفارت خانے تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

خیال رہے کہ امریکا اور چین کے تعلقات حالیہ برسوں میں قومی سلامتی سمیت متعدد مسائل کی وجہ سے خراب ہوئے ہیں۔

واشنگٹن نے بیجنگ پر جاسوسی اور سائبر حملوں کا الزام لگایا ہے جبکہ چین نے یہ الزام مسترد کر دیا ہے اور یہ بھی اعلان کیا ہے کہ اسے جاسوسوں سے خطرہ ہے۔

قومی سلامتی کے نام پر چین نے اس ماہ کے شروع میں اپنے شہریوں سے انسداد جاسوسی کے کام میں حصہ لینے کی اپیل کی تھی جس پر امریکا نے تشویش کا اظہار کیا تھا۔

وزارت نے کہا کہ زینگ نے امریکا کے ساتھ جاسوسی کے معاہدے پر دستخط کیے تھے اور چین واپس آنے سے پہلے اس نے تربیت حاصل کی تھی۔

چین واپس آنے کے بعد زینگ نے متعدد مواقع پر بنیادی انٹیلی جنس فراہم کی تھی، اور اس نے کوششوں کے لیے فنڈز جمع کیے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں