پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 770 پوائنٹس کی کمی

اپ ڈیٹ 21 اگست 2023
ابا علی حبیب سیکیورٹیز کے سلمان نقوی نے اسٹاک ایکسچینج میں کمی کو سیاسی بےیقینی اور ملک بھر میں امن و امان کی خراب ہوتی صورتحال کے ساتھ جوڑا — فائل فوٹو: اے ایف پی
ابا علی حبیب سیکیورٹیز کے سلمان نقوی نے اسٹاک ایکسچینج میں کمی کو سیاسی بےیقینی اور ملک بھر میں امن و امان کی خراب ہوتی صورتحال کے ساتھ جوڑا — فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں 770 پوائنٹس کی کمی ہوئی، ماہرین نے اس کی وجہ شرح سود میں مزید اضافے کے خدشات کے سبب حصص کی فروخت کو بتایا ہے۔

پی ایس ایکس کی ویب سائٹ کے مطابق بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 770 پوائنٹس یا 1.6 فیصد تنزلی کے بعد 47 ہزار 447 کی سطح پر آگیا، جو آخری کاروباری روز 48 ہزار 218 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔

انٹرمارکیٹ سیکیورٹی کے ہیڈ آف ایکویٹی رضا جعفری نے بتایا کہ گزشتہ چند مہینوں میں بہتری کے باوجود معاشی صورتحال اب بھی خراب ہے۔

انہوں نے ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی کو بتایا کہ جولائی میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ہونے اور خاص طور پر مہنگائی کی سطح زیادہ ہونے کے سبب شرح سود میں مزید اضافے کے حوالے سے خدشات بڑھ رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ گردشی قرضے کے حوالے سے بھی کوئی وضاحت نہ ہونے کے سبب سرمایہ کاروں کا اعتماد متاثر ہو رہا ہے۔

ابا علی حبیب سیکیورٹیز کے ہیڈ آف ریسرچ سلمان نقوی نے اسٹاک ایکسچینج میں کمی کو سیاسی بےیقینی اور ملک بھر میں امن و امان کی خراب ہوتی صورتحال کے ساتھ جوڑا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی (او جی ڈی سی) نے گزشتہ ہفتے سرمایہ کاروں کو اطلاع دی تھی کہ کمپنی کو حکام کی جانب سے گردشی قرضوں کے تصفیے کے حوالے سے باضابطہ طور پر آگاہ نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ (گردشی قرضوں کا معاملہ) یہ معاملہ پروسیس میں نہیں ہے، تاہم اس حوالے سے یقینی طور پر بےیقینی ہے۔

سلمان نقوی نے بتایا کہ مارکیٹ میں کرکشن ہو رہی ہے اور پیش گوئی کی کہ یہ صورتحال آئندہ چند روز جاری رہے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں