لکی مروت: نامعلوم مسلح افراد کا حملہ، 2 پولیس اہلکار شہید، 3 زخمی

اپ ڈیٹ 29 اگست 2023
پولیس کے مطابق سوات میں بھی پولیس چوکی پر حملہ ہوا— فائل/فوٹو: ڈان
پولیس کے مطابق سوات میں بھی پولیس چوکی پر حملہ ہوا— فائل/فوٹو: ڈان

خیبرپختونخوا کے ضلع لکی مروت میں نامعلوم مسلح افراد کے پولیس موبائل پر حملے کے نتیجے میں 2 اہلکار شہید اور 3 زخمی ہوگئے جبکہ سوات میں پولیس چوکی پر حملے میں ایک اہلکار زخمی ہوگیا۔

لکی مروت کے ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) طارق حبیب نے ڈان ڈاٹ کام کوبتایا کہ مسلح افراد نے تھانہ پیزو کی پولیس گشت پر مامور موبائل گاڑی پر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں 2 اہلکار شہید ہوئے۔

واقعے کے بعد پولیس کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور تفتیش شروع کردی۔

دوسری جانب ضلع سوات میں بھی نامعلوم افراد نے پولیس چیک پوسٹ پر حملہ کیا، جس سے ایک اہلکار زخمی ہوگیا۔

سوات کے ڈی پی او شفیع اللہ نے بتایا کہ حملہ آوروں کی شناخت نہ ہوسکی لیکن حملہ آوروں نے تیلیگرا کے علاقے میں قائم پولیس چیک پوسٹ کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں ایک پولیس افسر زخمی ہوگیا۔

ان کا کہنا تھا کہ زخمی اہلکار کو طبی امداد کے لیے سیدو شریف ٹیچنگ ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پولیس ٹیم جائے وقوع پر پہنچی اور حملہ آوروں کی گرفتاری کے لیے قریبی پہاڑوں میں کارروائی شروع کردی۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے بھی لکی مروت کے علاقے لانڈیواہ میں متحارب گروپس کے درمیان فائرنگ کے نتیجے مین 4 افراد ہلاک اور دو زخمی ہوگئے تھے۔

پاکستان گزشتہ ایک برس کے دوران دہشت گردی کی لہر سے شدید متاثر ہوا ہے، اس دوران دہشت گردی کے زیادہ تر واقعات خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں ہوئے جبکہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے نومبر میں حکومت کے ساتھ جنگ بندی ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

حالیہ عرصے کے دوران دہشت گردی کا سب سے بڑا واقعہ اس وقت پیش آیا جب 30 جولائی کو ضلع باجوڑ میں جمعیت علمائے اسلام کے ورکرز کنونشن میں دھماکا ہوا تھا اور اس کے نتیجے میں 44 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

رپورٹ کے مطابق جنوری 2023، 2018 کے بعد سے مہلک ترین مہینہ رہا جس میں ملک بھر میں دہشت گردی کے کم از کم 44 حملوں میں 134 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور 254 افراد زخمی بھی ہوئے۔

رواں برس فروری میں پشاور کی مسجد میں خودکش حملے میں 100 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

تھنک ٹینک پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کنفلیکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز’ کی جانب سے جولائی میں جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ رواں برس کے ابتدائی 6 ماہ کے دوران دہشت گردی اور خودکش حملوں میں مسلسل اور تشویشناک اضافہ دیکھا گیا، جس کے نتیجے میں ملک بھر میں 389 افراد جان سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں