ملک کا نام تبدیل کرنے کی کوشش کرنے والوں کو قیمت چکانا ہو گی، راہول گاندھی

10 ستمبر 2023
راہول گاندھی نے کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس نچلی اور پسماندہ ذاتوں کے لوگوں کے اظہار اور شرکت کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں: فوٹو: ایکس (ٹوئٹر)
راہول گاندھی نے کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس نچلی اور پسماندہ ذاتوں کے لوگوں کے اظہار اور شرکت کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں: فوٹو: ایکس (ٹوئٹر)

انڈیا بمقابلہ بھارت پر بحث کے دوران اپوزیشن لیڈر اور کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے کہا ہے کہ ’انڈیا‘ کی روح پر حملہ کرنے والے لوگوں کو اہم قیمت ادا کرنی ہوگی۔

بھارتی نشریاتی ادارے ’انڈیا ٹوڈے‘ کی رپورٹ کے مطابق رانس میں سائنسز پی او یونیورسٹی میں بات کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ جو لوگ ملک کا نام بدلنے کی کوشش کر رہے ہیں وہ بنیادی طور پر تاریخ کو جھٹلانے کی کوشش کر رہے ہیں، ہمیں لوگوں کی مثالیں بنانا ہوں گی، ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہو گا کہ جن لوگوں نے جو کچھ کیا وہ کر چکے ہیں، انہیں اس کی اہم قیمت ادا کرنی ہوگی، تاکہ جو کوئی بھارت کی روح پر حملہ کرنے کی کوشش کر رہا ہو وہ سمجھے کہ انہیں بھی اپنے اعمال کی قیمت چکانی پڑے گی۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ ملک کو ہندوستان یا بھارت کہنا ٹھیک ہے، لیکن اس تبدیلی کے پیچھے ان کی نیت ہے۔

راہول گاندھی نے دعویٰ کیا کہ اپوزیشن اتحاد ’انڈیا بلاک‘ کے نام نے مرکزی حکومت کو ملک کے نام کو ’بھارت‘ میں تبدیل کرنے پر دباؤ ڈالا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملکی آئین میں دونوں ناموں (بھارت اور انڈیا) کا استعمال ہے، دونوں الفاظ بالکل ٹھیک ہیں، لیکن ہم نے شاید اپنے اتحادی نام سے (مرکزی) حکومت کو ناراض کیا ہے، ہمارے اتحاد کا نام انڈیا ہے اور اسی لیے انہوں نے ملک کا نام بدلنے کا فیصلہ کیا ہے۔

بھارت میں اقلیتوں کا استحصال شرمناک عمل ہے

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی مرکزی حکومت اور دائیں بازو کی تنظیم راشٹریہ سویم سیوا سنگھ (آر ایس ایس) پر بھارت میں اقلیتوں کو دبانے کا الزام لگاتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ وہ ملک میں اس کے خلاف جدوجہد کر رہے ہیں۔

راہول گاندھی نے کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس نچلی اور پسماندہ ذاتوں کے لوگوں کے اظہار اور شرکت کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں، میں ایسا بھارت نہیں چاہتا جہاں لوگوں کے ساتھ اس لیے بدسلوکی کی جائے کیونکہ وہ اقلیت ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کا اپنے ہی ملک میں بے چینی محسوس کرنا، یہ بھارت کے لیے شرم کی بات ہے، اگر بھارت میں 20 کروڑ لوگ بے چین محسوس کرتے ہیں، اگر سکھ برادری کے لوگ اس قدر بے چینی محسوس کرتے ہیں، خواتین اتنی بے چینی محسوس کرتی ہیں تو یہ ہمارے لیے شرم کی بات ہے اور اس کو درست کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے بھگوت گیتا، اپنشد اور دیگر ہندو صحیفے پڑھے ہیں اور میں کہہ سکتا ہوں کہ بی جے پی جو کچھ کرتی ہے اس میں کچھ بھی ہندو نہیں ہے۔

’چین ایک عالمی خطرہ ہے‘

نئی دہلی میں جی 20 سربراہی اجلاس اور بھارت-چین تعلقات کے پس منظر میں بات کرتے ہوئے راہول گاندھی نے چین کو ایک غیر جمہوری ملک ہونے پر تنقید کا نشانہ بنایا جس نے عالمی سطح پر مینوفیکچرنگ صنعتوں پر اکثریتی کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔

کانگریس رہنما نے کہا کہ ہم سب کو ایک مسئلہ کے بارے میں فکر مند ہونے کی ضرورت ہے، یہ سب کے لیے ایک مسئلہ ہے اور مسئلہ یہ ہے کہ آج تمام بلک پروڈکشن، مینوفیکچرنگ اور ویلیو ایڈیشن چین میں ہو رہا ہے، چینیوں نے ہمارا مقابلہ کیا اور کامیابی حاصل کی، وہ چیزیں بنانے میں اچھے ہیں، لیکن وہ یہ کام غیر جمہوری عمل کے ساتھ کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں ان سے مقابلہ کرنے کی کوشش کرنی ہے، لیکن جمہوری اور سیاسی آزادی کے بغیر نہیں۔

بین الاقوامی تنازعات کی بات پر احتیاط سے چلنے کی ضرورت پر مزید زور دیتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ جب آپ بھارت جیسے بڑے ملک کو چلا رہے ہیں، تو ہمیں کئی ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے، بحیثیت قوم ہم اپنے مفادات پر عمل کرتے ہیں، ہم وہی کرتے ہیں جو ہمارے مفادات کے حوالے سے ہمارے لیے مناسب ہے، ہمارے لیے کسی فریق کا انتخاب کرنا مشکل ہو جاتا ہے، لیکن ہمارا پختہ نظریہ ہے کہ آواز اور جمہوریت اہم ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں