بلوچستان: مستونگ میں دھماکا، رہنما جے یو آئی (ف) حافظ حمداللہ سمیت 11 افراد زخمی

اپ ڈیٹ 14 ستمبر 2023
ترجمان جے یو آئی (ف) نے کہا کہ زخمیوں کو کوئٹہ ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے — فوٹو: ڈان نیوز
ترجمان جے یو آئی (ف) نے کہا کہ زخمیوں کو کوئٹہ ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے — فوٹو: ڈان نیوز

بلوچستان کے ضلع مستونگ میں ہونے والے ایک دھماکے میں جے یو آئی (ف) کے سینئر رہنما حافظ حمداللہ سمیت 11 افراد زخمی ہوگئے۔

ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی موبائل فون سے بنی ایک ویڈیو میں خون آلود حافظ حمداللہ کو دکھایا گیا، انہیں ان کے گارڈز سہارا دیے ہوئے تھے۔

ضلع مستونگ کے اسسٹنٹ کمشنر عطا اللہ میمن نے ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی کو بتایا کہ واقعے میں اب تک 11 افراد زخمی ہو چکے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ زخمیوں کو طبی امداد کے لیے کوئٹہ منتقل کر دیا گیا ہے۔

دھماکے کی اطلاعات سامنے آنے کے فوری بعد جے یو آئی (ف) کے ترجمان نے حافظ حمداللہ کے معمولی زخمی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کوئی تشویش ناک صورتحال نہیں ہے۔

ترجمان جے یو آئی (ف) اسلم غوری نے نجی نیوز چینل ’جیو‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حافظ حمداللہ کے سیکیورٹی گارڈ بھی معمولی زخمی ہوئے ہیں، لیکن کوئی تشویش ناک صورتحال نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ حافظ حمداللہ کوئٹہ سے قلات کی طرف جا رہے تھے اور مستونگ کراس کرنے کے بعد یہ واقعہ پیش آیا لیکن تاحال یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ یہ خودکش دھماکا تھا یا کوئی نصب بم تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری جماعت کے سینئر رہنما کے علاوہ مزید 2 افراد بھی معمولی زخمی ہوئے ہیں۔

ترجمان جے یو آئی (ف) نے کہا کہ زخمیوں کو کوئٹہ ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

ابھی تک کسی نے بھی اس حملے کی ذمے داری قبول نہیں کی لیکن ماضی میں جمعیت علمائے اسلام(ف) داعش خراسان گروپ کی جانب سے نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

نگران وزیر داخلہ بلوچستان میر محمد زبیر جمالی نے جمعیت علمائے اسلام کے رہنما حافظ حمد اللہ پر دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔

اپنے ایک جاری بیان میں وزیر داخلہ بلوچستان نے واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ امدادی کارروائیوں میں مدد کرے، دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے دہشت گردی کے واقعے کی شدید مذمت کی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔

انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ پوری قوم دہشت گردی کا سامنے کرنے کے لیے متحد کھڑی ہے۔

نگران وزیراطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ معصوم شہریوں اور سیاسی شخصیات کو نشانہ بنانا بزدلانہ اقدام ہے اور دہشت گردی میں ملوث افراد کسی قسم کی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پوری قوم اس ناسور کے خلاف متحد ہے۔

سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے مستونگ میں بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے حافظ حمد اللہ سمیت تمام زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔

اپنے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ دہشت گردی میں ملوث دہشت گردوں اور سہولت کاروں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے۔

نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے بھی مستونگ میں بم دھماکہ پر اظہار مذمت کیا اور بیان میں کہا کہ سابق وفاقی وزیر حافظ حمد اللہ اور دیگر افراد کے زخمی ہونے پر بہت افسوس ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی کارروائیوں کے خلاف پاکستانی قوم متحد ہے اور واقعے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔

دریں اثنا، سندھ پولیس کے سربراہ رفعت مختار نے مستونگ میں ہونے والے دھماکے کی روشنی میں صوبائی پولیس کو ہائی الرٹ رہنے اور اپنی ذمہ داریاں پوری تندہی سے انجام دینے کی ہدایت کی ہے۔

واضح رہے کہ یہ گزشتہ چند ماہ کے دوران جمعیت علمائے اسلام(ف) کے پر کیا جانے والا یہ دوسرا بڑا حملہ ہے۔

اس سے قبل جولائی میں خیبر پختونخوا کے ضلاع باجوڑ میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ورکرز کنونشن میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں متعدد مقامی عہدیداروں سمیت 50 سے زائد افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں