روپے کی قدر میں اضافہ جاری، انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر مزید ایک روپے 01 پیسے سستا

اپ ڈیٹ 28 ستمبر 2023
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت زرمبادلہ کے ذخائر بھی بہتر ہو رہے ہیں—  فائل فوٹو: اے ایف پی
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت زرمبادلہ کے ذخائر بھی بہتر ہو رہے ہیں— فائل فوٹو: اے ایف پی

امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے، آج انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر مزید ایک روپے 01 پیسے سستا ہو گیا۔

فوریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی کرنسی ایک روپے 01 پیسے مضبوطی کے بعد 287 روپے 74 پیسے پر پہنچ گئی، جہاں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق گزشتہ روز ڈالر 288 روپے 75 پیسے پر بند ہوا تھا۔

ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق اوپن مارکیٹ میں بھی روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں ایک روپے 50 پیسے کی کمی دیکھی گئی، جس کے بعد اس کی ٹریڈنگ 288 روپے 50 پیسے پر ہو رہی ہے جہاں یہ گزشتہ روز 290 پر بند ہوا تھا۔

ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل ظفر پراچا نے کہا کہ آج کا دن بھی پاکستان کی معیشت کے لیے بہترین رہا، آرمی چیف اور ان کی ٹیم کی جانب سے شروع کیے گئے کریک ڈاؤن کی وجہ سے روپے کی قدر میں اضافے ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ آرمی چیف کو مجبوری میں اس کام میں آنا پڑا، وہ خوشی سے نہیں آئے، وہ ملک کے لیے آگے آئے کیونکہ جن اداروں نے اپنا کام کرنا تھا انہوں نے نہیں کیا، اس لیے ملک میں افراتفری، ریونیو کا نقصان، اشیا اور کرنسی کی اسمگلنگ عروج پر پہنچ گئی، جدھر دیکھیں ہر ادارہ تباہ ہے، ہر چیز پر ہماری اسٹیبلشمنٹ، ہمارے حساس اداروں کو کام کرنا پڑ تا ہے۔

ظفر پراچا نے بتایا کہ جیسے ہی آپریشن شروع ہوا، قیمتیں نیچے آنا شروع ہو گئیں، اسمگلرز انڈر گراؤنڈ چلے گئے، اللہ کرے یہ تسلسل قائم رہے، اور باقی ادارے بھی اپنا کام کرتے رہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت زرمبادلہ کے ذخائر بھی بہتر ہو رہے ہیں، ہم دیکھ رہے ہیں کہ درآمدکنندگان بھی (ڈالر) خریداری سے رک گئے ہیں، سٹے باز بھی غائب ہو گئے ہیں، اسی طرح برآمدکنندگان اپنے ڈالرز کو کیش کروا رہے ہیں، اس وقت پورا رجحان تبدیل ہو گیا ہے، آنے والے دنوں میں لگتا ہےکہ بہت اچھا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارا مشن ہے کہ ڈالر کو 250، 260 پر لانا ہے، جب وہ اس سطح پر مستحکم ہو گا، اس کے بعد ہم اگلی سطح کا تعین کریں گے، جن کے پاس ڈالرز ہیں، انہیں اپنے پاس نہیں رکھنے چاہئیں، اپنے ملک کی کرنسی پر یقین رکھیں اور بہتری آئے گی۔

فوج کی حمایت سے ڈالر کے غیر قانونی اخراج کے خلاف کریک ڈاؤن کے سبب گزشتہ کئی ہفتوں سے روپے کی قدر میں بہتری کا سلسلہ جاری ہے۔

تجزیہ کار خرم حسین کے مطابق سابقہ پی ڈی ایم حکومت کی جانب سے ڈالر کے گرتے ہوئے زرمبادلہ کے ذخائر کے درمیان ایکسچینج مارکیٹ میں ’کریک ڈاؤن‘ شروع کیا، جس کی وجہ سے روپے کی قدر میں کچھ بہتری دیکھی گئی، تاہم وہ قلیل مدتی تھی۔

انہوں نے لکھا تھا کہ یہ مختصر استحکام رواں برس جنوری میں شدید متاثر ہوا، کیونکہ ’بہت زیادہ روپے کا بہت کم ڈالرز کا پیچھا‘ کرنے کی حقیقت میں تبدیلی نہیں ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں