نوازشریف نے اپنے خلاف سازش کرنے والوں کا معاملہ اللہ پر چھوڑ دیا، اسحٰق ڈار

اپ ڈیٹ 30 ستمبر 2023
اسحٰق ڈار نے کہا کہ  پارٹی کا لیڈر ہی اس کا بیانیہ طے کرتا ہے—فوٹو:ایکس
اسحٰق ڈار نے کہا کہ پارٹی کا لیڈر ہی اس کا بیانیہ طے کرتا ہے—فوٹو:ایکس

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے کہا ہے کہ پارٹی کے قائد اور سابق وزیر اعظم نوازشریف نے اپنے خلاف سازش کرنے والوں کا معاملہ اللہ پر چھوڑا تھا جس کے نتیجے میں ان کے خلاف سازش کرنے والے بے نقاب ہوگئے۔

لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحٰق ڈار نے کہا کہ پارٹی کا لیڈر ہی اس کا بیانیہ طے کرتا ہے، میری سوچ ہو سکتی ہے، لوگوں کی سوچ ہوسکتی ہے لیکن 10 بیانیے نہیں ہوتے بلکہ صرف لیڈر کا بیانیہ ہوتا ہے۔

سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ ’مسلم لیگ (ن) کے قائد نے 2017 میں ہی کہہ دیا تھا کہ میں نے اپنے خلاف سازش کا معاملہ اللہ تعالیٰ کے سپرد کر دیا ہے، یہ ہے نواز شریف کی سوچ‘۔

انہوں نے کہا کہ دیکھیں کتنی جلدی ان کے خلاف سازش میں ملوث لوگوں کا کردار بے نقاب ہوا ہے، کیا کبھی اس طرح کے کردار اتنی جلدی بے نقاب ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر اللہ تعالیٰ نے ان کرداروں کو اتنی جلدی بے نقاب کیا ہے تو اللہ تعالیٰ ان کے بدلے بھی دلوائیں گے، کوئی کہیں منہ چھپا رہا ہوتا ہے، کوئی کہیں سماجی تقریبات سے بھاگ رہا ہوتا ہے تو یہ سب کیا ہے، یہ سب اللہ تعالیٰ دکھا رہے ہیں۔

اسحٰق ڈار نے کہا کہ نواز شریف نے یہ معاملہ اللہ تعالی پر چھوڑا ہے تو میں سمجھتا ہوں کہ جتنے کم عرصے میں اس کا نتیجہ ملا ہے اور دنیا کو دکھا دیا گیا ہے کہ ان کے خلاف پورا کیس فراڈ تھا، نواز شریف کے خلاف زیادتی تھی، اس کا نقصان 24 کروڑ عوام نے بھگتا ہے، پاکستان نے بھگتا ہے۔

سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ اس سازش کے باعث پاکستان کی ترقی کئی دہائیوں پیچھے چلی گئی ہے، معیشت 24ویں سے 47 ویں نمبر پر چلی گئی ہے، یہ ایک جملہ بہت اہم ہے، یہی اس تمام تباہی کا خلاصہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ آپ کے پاس دو راستے ہیں، یا تو آپ ملک ٹھیک کریں یا انتقام لیں، میں سمجھتا ہوں کہ نواز شریف کی پوری توانیاں ماضی کی طرح قوم کی بہتری اور ملک کی ترقی، خوش حالی اور اس کی مشکلات کم کرنے کے لیے ہوں گی۔

اسحٰق ڈار نے کہا کہ ہماری کوشش ہے آئندہ الیکشن میں قوم نواز شریف کو بھاری اکثریت میں ووٹ ڈالے تاکہ ہم فیصلے کرسکیں لیکن اکثریت کے باوجود ہم دیگر جماعتوں کو ساتھ لے کر چلیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں