بڑھاپے میں باپ بننے کے کیا خطرات ہوسکتے ہیں؟

اپ ڈیٹ 19 اکتوبر 2023
— فائل فوٹو: ٹوئٹر/اسٹینفورڈ یونیورسٹی
— فائل فوٹو: ٹوئٹر/اسٹینفورڈ یونیورسٹی

رواں سال آپ نے یہ خبر تو سنی ہوگی کہ نامور ہولی وڈ اداکار الپچینو تقریباً 83 سال کی عمر میں باپ بنے ہیں، لیکن بڑھاپے کی عمر میں باپ بننے سے متعلق سائنس کیا کہتی ہے، آج ہم اس کے بارے میں جانیں گے۔

رواں سال جون میں بولی ووڈ اسٹار اداکار الپچینو کے ہاں 83 برس کی عمر میں چوتھے بچے کی ہیدائش ہوئی تھی، الپچینو کی 29 سالہ گرل فرینڈ نور الفلاح نے ان کے بیٹے رومن کو جنم دیا تھا۔

بڑھاپے میں باپ بننے کی یہ انوکھی مثال نہیں ہے، اس سے قبل بھی کئی نامور اداکاروں، گلوکاروں یہاں تک کہ سیاستدان بھی بڑھاپے کی عمر میں باپ بنے ہیں۔

گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز کے مطابق اب تک کے سب سے بوڑھے والد کی عمر 92 سال تھی۔

فائل فوٹو: اسٹاک امیجز
فائل فوٹو: اسٹاک امیجز

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی فیوچر کی رپورٹ کے مطابق بڑی عمر میں باپ بننا بعض دفعہ متعدد خطرات پیدا کرسکتا ہے، دسمبر 2022 میں یوٹاہ یونیورسٹی اور دیگر اداروں کے محققین کے ایک گروپ نے ’بڑھتی ہوئی پدرانہ عمر‘ اور تولیدی صلاحیت، حمل میں مسائل اور بچے کی صحت پر اس کے اثرات کا ایک جامع جائزہ شائع کیا تھا۔

اگرچہ بہت سے مطالعات میں الپچینو کی عمر کے مردوں کو شامل نہیں کیا گیا ہوگا، لیکن شواہد سے معلوم ہوتا ہے کہ 40 اور 50 سال کی عمر میں مردوں کے اسپرم پہلے ہی حجم، گنتی، حرکت پذیری کے لحاظ سے کم معیار کے ہوتے ہیں۔

محققین کا کہنا ہے کہ بوڑھی عمر میں باپ بننے والے والدین کے بچوں میں جینیاتی امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، 1950 کی دہائی سے یہ جانا جاتا ہے کہ عمر رسیدہ مردوں کے بچوں میں جینیاتی عارضے اکونڈروپلاسیا کے ساتھ پیدا ہونے کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔

یوٹاہ یونیورسٹی کے محققین کا کہنا ہے کہ یہ واضح ہو گیا ہے کہ بڑھتی ہوئی پدرانہ عمر، جیسے ماں کی بڑھتی ہوئی عمر سے اولاد میں صحت کی خرابی کے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

اس کے علاوہ اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے محققین کا کہنا ہے کہ عمر رسیدہ مردوں کے بچوں کا وزن معمول سے کم ہوتا ہے اور نوزائیدہ بچوں میں دورے پڑنے کے خطرات بھی بڑھ جاتے ہیں۔

تاہم یہ بات قابل ذکر ہے کہ صحت اور ممکنہ وجوہات کے مابین تعلق کی جانچ پڑتال کرنے والے ماہرین طریقہ کار مکمل طور پر واضح نہیں ہیں، لہٰذا اس میں دیگر عوامل بھی کردار ادا کر سکتے ہیں۔

البتہ محققین کا کہنا ہے کہ جیسے جیسے مردوں کی عمر بڑھتی جاتی ہے اسپرم بنانے والے خلیات میں تغیرات اور ڈی این اے کو نقصان پہنچ سکتا ہے جو بعد میں اگلی نسل میں منتقل ہو سکتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں