اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے ایک بار پھر شدید بمباری اور پورے غزہ میں انٹرنیٹ کی سروسز معطل ہونے کے بعد ملکی سمیت غیر ملکی شخصیات شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری طور پر انٹرنیٹ اور موبائل نیٹ ورک بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

گزشتہ روز اسرائیل کی جانب سے شدید بمباری کے بعد اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ غزہ کا بیرونی دنیا سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے، فون لائنز، انٹرنیٹ اور موبائل نیٹ ورک کام نہیں کررہے، غزہ میں پہلے ہی مواصلات، توانائی، خوراک، پانی، ادویات کی شدید کمی تھی۔

اس دوران اسی دوران الجزیرہ کے صحافی نے خان یونس سے سیٹیلائٹ کے ذریعے رپورٹنگ جاری رکھی، انہوں نے بتایا کہ غزہ کے شہری تنہا ہیں، شدید بمباری ہورہی ہے، ہر طرف بلیک آؤٹ ہوچکا ہے۔

اسکاٹ لینڈ کے وزیر اعظم حمزہ یوسف نے ایکس پر لکھا کہ غزہ شدید بمباری کی زد میں ہے، ٹیلی کمیونیکیشن منقطع کر دی گئی ہے۔’

’میرا اپنے خاندان سے رابطہ نہیں ہورہا جو تقریباً 3 ہفتوں سے اس جنگی علاقے میں پھنسے ہوئے ہیں، ہم صرف دعا کر سکتے ہیں کہ وہ رات کو زندہ رہیں اور کتنے بچوں کو مرنا ہے؟‘

اداکارہ عثمان خالد بٹ نے بھی غزہ میں انٹرنیٹ اور سیلولر سروس بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔

سماجی رہنما اور لکھاری فاطمہ بھٹو نے سوال پوچھا کہ کیا نیویارک ٹائمز اور بی بی سی جیسے بڑے خبر رساں ادارے اس حقیقت کو چھپانے کے لیے تیار ہیں کہ الشفاء ہسپتال پر بمباری کی صورت میں اسرائیل ذمہ دار تھا؟

انہوں نے یہ بھی کہا کہ کیا اسرائیل نے بغیر کسی مداخلت کے غزہ میں حملہ کرنے کے لیے مواصلاتی رابطے بند کیے ہیں؟ کیا وائٹ ہاؤس کہے گا کہ بلیک آؤٹ کے دوران کوئی فلسطینی مارا نہیں گیا؟

اداکارہ اشنا شاہ نے لکھا کہ غزہ سے تمام رابطے منقطع ہوگئے ہیں، اسرائیل کی زمینی فوج حملے کررہی ہے اور ہم اپنے گھروں میں بیٹھ کر کچھ نہیں کرسکتے، لوگوں کی نسل کشی ہوتے ہوئے دیکھ رہے ہیں یہاں تک کہ میڈیا بھی اس کی صحیح کوریج نہیں کر رہا۔

فلسطینیوں کے ساتھ آج ہورہا ہے ہم کس طرح آرام سے سو سکتے ہیں، کھانا کھا سکتے ہیں، اپنی زندگی میں مصروف ہوسکتے ہیں، یہ معلوم ہوئے بھی کہ غزہ کے لوگوں کے لیے ایک رات قیامت جیسی ہے۔

اداکارہ اور ماڈل نیمل خاور نے بھی انسٹاگرام پر لکھا کہ فلسطین کے لوگوں پر بمباری کی جارہی ہے، قتل عام ہورہا ہے۔’ اداکارہ نے مداحوں سے درخواست کی کہ اس معاملے پر خاموش نہ رہیں اور جتنا ہو سکے شئیر کریں، کیونکہ یہ ایک نسل کشی ہے، کم از کم اب یہاں بیٹھ کر اپنی آواز اٹھا سکتے ہیں اور دعا کرسکتے ہیں۔

بھارت کی سابق ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا نے ایک پوسٹ شئیر کی جس میں لکھا تھا کہ غزہ کے بچے ملبے تلے دب کر مدد کے لیے پکار رہے ہیں۔

جس پر ثانیہ مرزا نے لکھا کہ ’یا اللہ رحم فرما‘

اس کے علاوہ کچھ سوشل میڈیا صارفین سماجی پلیٹ فارم ایکس کے مالک ایلون مسک سے غزہ کو فوری پر اسٹارلنک فراہم کرنے کا بھی مطالبہ کررہے ہیں۔

خیال رہے کہ ایلون مسک کا اسٹار لنک منصوبہ سیٹلائٹس کے ایک وسیع نیٹ ورک کے ذریعے انٹرنیٹ سروس مہیا کرتا ہے، اس کا مقصد ان افراد کو تیز ترین انٹرنیٹ کی سروس مہیا کرنا ہے جو زمین کے دور دراز یا دیہی علاقوں میں رہتے ہیں جنہیں تیز انٹرنیٹ تک رسائی حاصل نہیں ہوتی۔

ایک صارف نے سوشل میڈیا صارفین سے درخواست کی کہ ’تمام لوگ ایلون مسک کو ٹیگ کریں تاکہ وہ غزہ میں اسٹارلنک ایکٹی ویٹ کریں، دنیا یہ دیکھنا چاہتی ہے کہ اسرائیل غزہ میں کیا کر رہا ہے۔‘

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں