ورلڈ کپ میں میکسویل کی ریکارڈ ڈبل سنچری، افغانستان کو آسٹریلیا کے ہاتھوں ناقابل یقین شکست

اپ ڈیٹ 07 نومبر 2023
گلین میکسویل کا ڈبل سنچری کی تکمیل اور اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرانے کے بعد ایک انداز— فوٹو: رائٹرز
گلین میکسویل کا ڈبل سنچری کی تکمیل اور اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرانے کے بعد ایک انداز— فوٹو: رائٹرز
ابراہیم زدران ورلڈ کپ میں افغانستان کی جانب سے سنچری بنانے والے پہلے کرکٹر بن گئے— فوٹو: اے ایف پی
ابراہیم زدران ورلڈ کپ میں افغانستان کی جانب سے سنچری بنانے والے پہلے کرکٹر بن گئے— فوٹو: اے ایف پی

ورلڈ کپ 2023 میں آسٹریلیا نے گلین میکسویل کی ریکارڈ ساز ڈبل سنچری کی بدولت افغانستان سے فتح چھینتے ہوئے 3 وکٹ سے کامیابی حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ سیمی فائنل کے لیے بھی کوالیفائی کر لیا۔

ممبئی کے وانکھیڈے اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں افغانستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

افغان اوپنرز نے اپنی ٹیم کو 38 رنز کا آغاز فراہم کیا لیکن اسی اسکور پر جوش ہیزل وُڈ نے 21 رنز بنانے والے رحمٰن اللہ گرباز کو چلتا کردیا۔

پہلی وکٹ گرنے کے بعد ابراہیم زدران کا ساتھ دینے رحمت شاہ آئے اور دونوں نے بیٹنگ لائن کو سنبھالا دیتے ہوئے دوسری وکٹ کے لیے 83 رنز کی شراکت قائم کی۔

ابراہیم نے عمدہ کھیل پیش کرتے ہوئے نصف سنچری مکمل کی لیکن اسی دوران گلین میکسویل نے 30 رنز بنانے والے رحمت شاہ کو چلتا کردیا۔

ابراہیم نے کپتان حشمت اللہ شاہدی کے ہمراہ بھی 52 رنز کی ساجھے داری بنائی لیکن 26 رنز بنانے والے افغان کپتان بھی وکٹ پر سیٹ ہونے کے بعد مچل اسٹارک کی گیند پر بولڈ ہو گئے۔

عظمت اللہ عمر زئی بھی جلد پویلین لوٹ گئے لیکن ابرہیم نے دوسرے اینڈ سے عمدہ کھیل پیش کرتے ہوئے اپنی سنچری مکمل کی اور ورلڈ کپ میں افغانستان کی جانب سے سنچری بنانے والے پہلے بلے باز بن گئے۔

محمد نبی نے بھی ایک چھکا لگایا لیکن 12 رنز بنانے والے آل راؤنڈر کی وکٹیں جوش ہیزل وُڈ نے بکھیر دیں۔

اختتامی اوورز میں راشد خان اور ابراہیم دونوں نے جارحانہ انداز اپنایا اور آخری 36 گیندوں پر 75 رنز کی شراکت قائم کر کے اپنی ٹیم کی معقول مجموعے تک رسائی یقینی بنائی۔

افغانستان نے مقررہ 50 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 291 رنز بنائے، ابراہیم زدران نے شاندار کھیل پیش کرتے ہوئے 143 گیندوں پر 3 چھکوں اور 8 چوکوں کی مدد سے 129 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔

راشد خان نے بھی اختتامی اوورز میں جارحانہ بیٹنگ کی اور 3 چھکوں اور دو چوکوں کی مدد سے 35 رنز بنائے۔

آسٹریلیا کی جانب سے ہیزل وُڈ نے 2 جبکہ اسٹارک، میکسویل اور ایڈم زامپا نے ایک، ایک وکٹ لی۔

ہدف کے تعاقب میں آسٹریلیا کو پہلے ہی اوور میں ٹریوس ہیڈ کی شکل میں بڑا نقصان اٹھانا پڑا جو بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے۔

اسی اوور میں افغانستان کو ڈیوڈ وارنر کی بھی وکٹ لینے کا موقع ملا لیکن سلپ میں کھڑے رحمت شاہ ایک مشکل کیچ نہ لے سکے۔

وارنر اور مچل مارش نے اسکور 43 تک پہنچایا ہی تھا کہ نوین الحق کی اندر آتی ہوئی گیند مارش کے پیڈ سے ٹکرائی اور وہ ایل بی ڈبلیو قرار پائے۔

اسکور بمشکل 49 تک پہنچا ہی تھا کہ عظمت اللہ عمر زئی نے خطرناک ڈیوڈ وارنر کا کام تمام کردیا اور پھر اگلی ہی گیند پر جوش انگلس کو بھی سلپ میں کیچ کرا دیا۔

مشکل وقت میں مارنس لبوشین نے میکسویل کے ساتھ مل کر اسکور 69 تک پہنچایا لیکن وکٹوں کے درمیان غلط فہمی کے نتیجے میں لبوشین کی 14 رنز کی باری بھی اختتام کو پہنچی۔

مارکس اسٹوئنس نے حالات کی نزاکت نہ سمجھتے ہوئے راشد خان کو ریورس سوئپ کھیلنے کی کوشش کی اور ایل بی ڈبلیو قرار پائے جبکہ راشد نے جب اگلے اوور میں اسٹارک کو چلتا کیا تو آسٹریلین ٹیم 91 رنز پر 7 وکٹیں گنوا کر شکست کے دہانے پر پہنچ چکی تھی۔

لیکن کسے معلوم تھا کہ آج کا دن میکسویل کے نام رہنے والا ہے جن پر نہ صرف قسمت کی دیوی مہربان رہے گی بلکہ انجری بھی ان کے حوصلوں کو مات دینے اور ایک عالمی ریکارڈ بنانے سے نہیں روک سکے گی۔

27 کے اسکور پر میکسویل کو امپائر نے آؤٹ قرار دیا لیکن انہوں نے اس پر فوری ریویو لے لیا، بظاہر ری پلے میں گیند وکٹوں کی جانب جاتی نظر آ رہی تھی اور میکسویل نے بھی پویلین کی طرف جانا شروع کر دیا تھا لیکن ری پلے سے ظاہر ہوا کہ گیند وکٹوں کے اوپر سے گزر رہی تھی۔

اسی اوور میں افغانستان کو میکسویل کی قیمتی وکٹ لینے کا موقع ملا لیکن شارٹ فائن لیگ پر کھڑے مجیب ایک آسان کیچ نہ لے سکے۔

اس کے بعد میکسویل نے ہاتھ کھولنا شروع کیے اور جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے صرف 76 گیندوں پر سنچری مکمل کر لی۔

اس دوران جارح مزاج بلے باز انجری کا بھی شکار ہوئے اور انہیں کئی مرتبہ طبی امداد بھی لینا پڑی لیکن ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرانے کی لگن انجری کی تکلیف پر بازی لے گئی۔

رن لینے میں مشکلات کے سبب میکسویل نے زیادہ سے زیادہ باؤنڈریز مارنے کا فیصلہ کیا اور اس دوران افغان فیلڈرز کے ساتھ ساتھ دوسرے اینڈ پر موجود کپتان پیٹ کمنز کا کردار بھی کسی خاموش تماشائی سے زیادہ نہیں تھا۔

آل راؤنڈر نے اختتامی اوورز میں جارحانہ انداز اپنایا اور راشد خان کے سوا تمام افغان باؤلرز کی خوب خبر لی اور مجیب کو ایک اوور میں 22 رنز بنانے کے ساتھ ساتھ یادگار چھکا لگا کر ڈبل سنچری مکمل کی۔

میکسویل نے کمنز کے ہمراہ آٹھویں وکٹ کے لیے 202 رنز کی ساجھے داری بنائی جس میں کمنز کا حصہ صرف 12 رنز کا رہا۔

جارح مزاج آل راؤنڈر نے صرف 128 گیندوں پر 10 چھکوں اور 21 چوکوں کی مدد سے 201 رنز کی اننگز کھیلی اور اپنی ٹیم کو سیدھا سیمی فائنل میں پہنچا دیا۔

افغانستان کی جانب سے نوین، راشد اور عظمت اللہ نے دو، دو وکٹیں لیں۔

افغانستان کی اس شکست کے بعد سیمی فائنل تک رسائی انتہائی مشکل ہو گئی ہے اور اگلے میچ میں جنوبی افریقہ جیسی ایونٹ کی مضبوط ٹیم کے خلاف جیتنے کی صورت میں بھی ان کی اگلے مرحلے تک رسائی کا دارومدار رن ریٹ پر ہو گا۔

آج کے میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

افغانستان: حشمت اللہ شاہدی (کپتان)، رحمٰن اللہ گرباز، ابراہیم زدران، رحمت شاہ، محمد نبی، اکرام علی خیل، عظمت اللہ عمر زئی، راشد خان، مجیب الرحمٰن، نور احمد، نوین الحق۔

آسٹریلیا: پیٹ کمنز (کپتان)، ٹریوس ہیڈ، ڈیوڈ وارنر، مچل مارش، مارنس لبوشین، جوش انگلس، گلین میکسویل، مچل اسٹارک، ایڈم زمپا، جوش ہیزل ووڈ، مارکس اسٹوئنس

تبصرے (0) بند ہیں