ورلڈ کپ: بھارت پر نیوزی لینڈ کےخلاف سیمی فائنل کیلئے پچ تبدیل کرنے کا الزام

اپ ڈیٹ 15 نومبر 2023
ڈیلی میل اسپورٹ نے دعویٰ کیا ہے ٹورنامنٹ کے ناک آؤٹ مرحلے کے دوران پچ کے حوالے سے معاہدے کو نظر انداز کر دیا گیا — فائل فوٹو: اے ایف پی
ڈیلی میل اسپورٹ نے دعویٰ کیا ہے ٹورنامنٹ کے ناک آؤٹ مرحلے کے دوران پچ کے حوالے سے معاہدے کو نظر انداز کر دیا گیا — فائل فوٹو: اے ایف پی

آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 کے دوران بھارت پر یہ الزام لگایا گیا ہے کہ اس نے آج ممبئی میں نیوزی لینڈ کے خلاف ہونے والے سیمی فائنل کے لیے پچ کو تبدیل کردیا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے ’ڈیلی میل اسپورٹس‘ کی خبر میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ نے آئی سی سی معاہدے کے خلاف اپنے اسپنرز کی مدد کے لیے پچ تبدیل کی۔

ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق وانکھیڈے اسٹیڈیم میں ٹورنامنٹ کے پہلے سیمی فائنل کے لیے اصل میں متعین پچ نمبر سات استعمال ہونی تھی جو اب تک ٹورنامنٹ میں استعمال نہیں ہوئی ہے۔

آج پہلے سیمی فائنل میں کیویز اس ورلڈ کپ کے راؤنڈ میچ میں شکست کا بدلہ لینے کے لیے بے چین ہیں تو بھارت کی ٹیم فتوحات کا سلسلہ برقرار رکھتے ہوئے فائنل میں پہنچنے کی خواہاں ہے۔

بھارت کی ٹیم اب تک ورلڈ کپ 2023 کے مقابلوں میں سب سے بہترین رہی ہے اور گروپ میچز میں ناقابل شکست ہونے کی وجہ سے نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلے جانے والے پہلے سیمی فائنل کے لیے فیورٹ ہے۔

ورلڈ کپ میں بھارت نے عمدہ کھیل پیش کرتے ہوئے اپنے تمام 9 میچوں میں کامیابی حاصل کی جس میں ٹیم کے سب سے تجربہ کار بلے بازوں ویرات کوہلی اور کپتان روہت شرما کا کردار انتہائی اہم رہا جہاں یہ دونوں بلے باز اب تک ایونٹ میں بالترتیب 594 اور 503 رنز بنا چکے ہیں۔

بھارت کی باؤلنگ لائن بھی بہترین فارم میں ہے اور محمد سراج، جسپریت بمراہ اور محمد شامی پر مشتمل باؤلنگ اٹیک کے سامنے کوئی بھی بیٹنگ لائن ٹھہر نہیں سکی۔

اس کے ساتھ ساتھ اسپنرز کلدیپ یادیو اور رویندرا جدیجا کی گھومتی گیندوں کے سامنے بھی تمام بلے باز بے بس نظر آتے ہیں جنہوں نے اہم مواقع پر اپنی ٹیم کو وکٹیں دلانے کے ساتھ ساتھ حریف ٹیموں کو تیزی سے رنز بنانے سے بھی باز رکھا۔

اس تمام صورتحال کے باوجود ڈیلی میل کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بھارتی بورڈ نے نیوزی لینڈ کے خلاف ناک آؤٹ میچ سے قبل آئی سی سی کی اجازت کے بغیر سیمی فائنل کے لیے پچ کو تبدیل کر دیا ہے۔

خبر میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ بھارت، احمد آباد میں اتوار کو ہونے والے فائنل میں پہنچنے کی صورت میں بھی ایسا ہی فیصلہ کرسکتا ہے جہاں چار میں سے تین گروپ میچز شیڈول سے مختلف پچ پر کھیلے گئے ہیں۔

آئی سی سی ایونٹس میں پچز گورننگ باڈی کے کنسلٹنٹ اینڈی ایٹکنسن کی نگرانی میں تیار کی جاتی ہیں، کنسلٹنٹ ہوم بورڈ کے ساتھ پیشگی اتفاق کرتے ہیں کہ میچ کے لیے گراؤنڈ میں موجود کون سی پچ استعمال کی جائے گی۔

لیکن ڈیلی میل اسپورٹس کو معلوم ہوا ہے کہ ٹورنامنٹ کے ناک آؤٹ مرحلے کے دوران اس معاہدے کو نظر انداز کر دیا گیا ہے اور اب سیمی فائنل ایک ایسی پچ پر ہونا ہے جو پہلے ہی دو بار استعمال ہو چکی ہے اور ممکنہ طور پر بھارت کے عالمی معیار کے اسپنرز کے لیے بہت زیادہ سازگار ہے۔

اس متنازع فیصلے کے بعد بھارتی کرکٹ بورڈ پر انگلیاں اٹھنے لگی ہیں، بھارتی بورڈ کی جانب سے یہ متنازع فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بھارت 2011 کے بعد پہلی بار 50 اوورز ورلڈ کپ کے فائنل میں پہنچنے کی کوشش کر رہا ہے۔

ممبئی کے وانکھیڈے اسٹیڈیم میں آج ہونے والے سیمی فائنل کے لیے پچ نمبر 7 استعمال ہونی چاہیے تھی، یہ پچ بالکل نئی ہے جو اس میدان میں کھیلے گئے چار گروپ میچوں میں سے کسی میں بھی استعمال نہیں کی گئی تھی۔

تاہم رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اب مبینہ طور پر اس پچ کو تبدیل کر دیا گیا ہے، پچ نمبر 6 پہلے ہی انگلینڈ بمقابلہ جنوبی افریقہ اور بھارت بمقابلہ سری لنکا میچوں کی میزبانی کر چکی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں