پاکستان کا بھارت کی ’خفیہ عالمی کارروائیوں‘ پر تشویش کا اظہار

اپ ڈیٹ 24 نومبر 2023
ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ ہم نے بھارت کے غیر سنجیدہ اور غیر ذمہ دارانہ طرز عمل کی مذمت کی ہے — فوٹو: دفتر خارجہ فیس بک
ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ ہم نے بھارت کے غیر سنجیدہ اور غیر ذمہ دارانہ طرز عمل کی مذمت کی ہے — فوٹو: دفتر خارجہ فیس بک

پاکستان کے دفتر خارجہ نے عالمی سطح پر بھارت کی جاسوسی اور ماورائے عدالت قتل کے خطرناک پھیلاؤ سمیت اس کی خفیہ کارروائیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہیں عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں اس بات کو ایک بار پھر یاد کراتے ہوئے کہ پاکستان بھارتی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی اور تخریب کاری کا شکار رہا ہے، دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ ’بھارت کا جاسوسی اور ماورائے عدالت قتل کا نیٹ ورک عالمی سطح پر پھیل چکا ہے۔‘

انہوں نے فنانشل ٹائمز کی ایک رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے، جس میں کہا گیا تھا کہ امریکی حکام نے سکھ علیحدگی پسند گروپتونت سنگھ پنن کے قتل کی سازش کو ناکام بنا دیا، مزید کہا کہ ہم نے بھارت کے غیر سنجیدہ اور غیر ذمہ دارانہ طرز عمل کی مذمت کی ہے اور ہمیں تشویش ہے جس کے بارے میں ہم سمجھتے ہیں کہ وہ عالمی قانون اور ریاستی خود مختاری کے اقوام متحدہ کے اصول کی واضح خلاف ورزی ہے۔

جو بائیڈن انتظامیہ نے قتل کی سازش سے متعلق بھارت کو اپنی تشویش سے آگاہ کیا ہے۔

ستمبر کے اوائل میں کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا تھا کہ کینیڈا کی سیکیورٹی ایجنسیاں، برٹش کولمبیا میں سکھ علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے جون میں ہونے والے قتل میں بھارتی حکومت کے ایجنٹوں کے ملوث ہونے کے معتبر الزامات کی مستعدی سے تحقیقات کر رہی ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ بھارت پاکستان کے اندر جاسوسی اور دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث رہا ہے، انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستان ماضی میں بھی اپنی تشویش کا اظہار کر چکا ہے، گزشتہ سال ہم نے لاہور حملے کے حوالے سے ایک ڈوزیئر جاری کیا جس میں پاکستان کے اندر دہشت گردی کے حملے میں بھارت کے ملوث ہونے کے حوالے سے قابل اعتماد ثبوت فراہم کیے گئے تھے، اس لیے یہ پاکستان کے لیے شدید تشویش کا مسئلہ ہے۔

برکس کی رکنیت

پاکستان نے ترقی پذیر ممالک کے اہم اتحاد برکس گروپ میں شمولیت کی باضابطہ درخواست کردی۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے برکس میں شمولیت کی باضابطہ درخواست کی ہے، ہم اس اتحاد کو ترقی پذیر ممالک کا ایک اہم گروپ سمجھتے ہیں۔

برکس گروپ اصل میں برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ پر مشتمل تھا جس میں حال ہی میں توسیع کرتے ہوئے سعودی عرب، ایران، ایتھوپیا، مصر، ارجنٹائن اور متحدہ عرب امارات کو شامل کیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں