بَلّے پر فلسطین کا جھنڈا لگانے پر اعظم خان پر عائد جرمانہ ختم

اپ ڈیٹ 28 نومبر 2023
اعظم خان نے پی سی بی کے ضابطہ اخلاق کے آرٹیکل 2.4 کی خلاف ورزی کی تھی —فائل فوٹو: سوشل میڈیا
اعظم خان نے پی سی بی کے ضابطہ اخلاق کے آرٹیکل 2.4 کی خلاف ورزی کی تھی —فائل فوٹو: سوشل میڈیا

نیشنل ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں بلے باز اعظم خان کی جانب سے بیٹ پر فلسطین کا جھنڈا لگانے کے بعد میچ فیس پر عائد 50 فیصد جرمانہ ختم کر دیا گیا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پی سی بی نے میچ آفیشلز کی جانب سے اعظم خان پر عائدکردہ جرمانے کا جائزہ لینے کے بعد اسے ختم کردیا۔

کراچی وائٹس کے کھلاڑی اعظم خان پر نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ میں لاہور بلوز کے خلاف نیشنل بینک اسٹیڈیم میں ہونے والے میچ کے دوران پی سی بی کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر 50 فیصد میچ فیس کا جرمانہ میچ آفیشلز نے عائد کیا تھا۔

اعظم خان نے پی سی بی کے ضابطہ اخلاق کے آرٹیکل 2.4 کی خلاف ورزی کی تھی اور ایک امپائر کی ہدایت کے باوجود وہ اس ضابطہ اخلاق کی پابندی کرنے میں ناکام رہے تھے۔

بیان میں واضح کیا گیا کہ کھلاڑی اور ٹیم آفیشلز کو اس بات کی اجازت نہیں ہے کہ وہ کوئی ایسی چیز پہنیں اور دکھائیں یا اپنے ذاتی پیغامات اپنے سازوسامان کے ذریعے پیش کریں، اس کے لیے پلیئر یا ٹیم آفیشلز ایسوسی ایشن اور پی سی بی کرکٹ آپریشنز ڈپارٹمنٹ کی پیشگی منظوری ضروری ہے۔

یاد رہے کہ 26 نومبر کو اعظم خان نے لاہور بلوز کے خلاف 35 رنز اسکور کیے تھے، اس دوران اعظم خان اپنے بیٹ پر غزہ کے لوگوں سے اظہار یکجہتی کے لیے فلسطین کا جھنڈا لگایا تھا۔

بعد ازاں میڈیا پر یہ خبریں گردش کرنے لگیں کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے اعظم خان پر غیر منظور شدہ لوگو کے استعمال پر کارروائی کی ہے اور میچ فیس کا 50 فیصد جرمانہ عائد کردیا۔

فلسطین کا جھنڈا لگانے پر جرمانہ عائد کیے جانے کی خبروں پر سینیئر صحافیوں اور سیاستدانوں سمیت شوبر شخصیات نے بھی سخت ردعمل دیا تھا اور پی سی بی کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

سینئر صحافی حامد میر نے سماجی پلیٹ فارم ایکس پر پی سی بی سے وضاحت دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے سوال پوچھا کہ ’کیا پی سی بی بتائے گا کہ پاکستان میں کرکٹ بیٹ پر فلسطین کا جھنڈا لگانا کب سے جرم ہوگیا؟‘

سینئر صحافی نے مزید لکھا کہ ’بیٹ پر فلسطین کا جھنڈا لگانے پر اعظم خان کو جرمانہ کرنے والوں کو پی سی بی سے فارغ کرکے عبرت کی مثال بنانا چاہیے۔‘

سینیٹر مشتاق احمد نے لکھا کہ ’کیا پی سی بی بتا سکتا ہے کہ کس قانوں کے تحت اعظم خان کو پریشرائز کیا گیا اور جرمانہ کیا گیا؟‘

انہوں نے مزید لکھا کہ ’فلسطین کے لیے حمایت ایک عالمی آواز اور انسانی ضمیر کی پکار ہے، جن آفیشلز نے یہ مجرمانہ حرکت کی ہے انہوں نے پاکستانی عوام کے جذبات شدید مجروح کیے ہیں، ان کے خلاف فوری ایکشن کا مطالبہ کرتا ہوں۔‘

مشہور بھارتی دانش ور اشوک سوین نے بھی اعظم خان پر میچ کا جرمانہ عائد کرنے پر ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ ’میں حیران ہوں کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایسا کیوں کیا جب کہ پاکستان نے اسرائیل کو تسلیم بھی نہیں کیا، شاید انہیں جے شاہ کا خوف ہے۔‘

علاوہ ازیں پاکستان ٹیم کے سابق کپتان راشد لطیف نے ’ایکس‘ پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں وہ اسی معاملے پر صحافی نعمان نیاز سے گفتگو کر رہے ہیں۔

اس دوران راشد لطیف نے اعظم خان کی جانب سے بیٹ پر فلسطین کا جھنڈا لگانے پر کہا کہ ’بڑی بات ہے، کل یہ جھنڈا ہی نہ لے کر آجائے۔‘

انہوں نے اعظم خان کو مشورہ دیا کہ ’انٹرنیشنل کرکٹ میں انہیں ایسا دوبارہ ایسا کرنے سے گریز کرنا چاہیے، ورنہ میرے خیال میں مشکل ہوجائے گی۔‘

تبصرے (0) بند ہیں