سابق آئی جی پنجاب کی فیض آباد کمیشن کے سامنے ایک بار پھر عدم پیشی

29 نومبر 2023
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی آج کمیشن کے سامنے پیش ہوں گے—فائل فوٹو: سی این این
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی آج کمیشن کے سامنے پیش ہوں گے—فائل فوٹو: سی این این

پنجاب پولیس کے سابق سربراہ عارف نواز 2017 میں فیض آباد میں دیے گئے تحریک لبیک کے دھرنے کی تحقیقات کے لیے بنائے گئے کمیشن کے سامنے منگل کو دوسری بار پیش نہ ہوئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سرکاری ذرائع نے بتایا کہ تین رکنی کمیشن نے عارف نواز کے ساتھ ساتھ اسلام آباد پولیس کے سابق سربراہ سلطان اعظم تیموری اور راولپنڈی ڈویژن کے سابق کمشنر ندیم اسلم چوہدری کو بھی طلب کیا تھا۔

عارف نواز نے فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے انٹرویوز میں اپنی مصروفیات کو تحقیقاتی کمیشن کے سامنے پیش نہ ہونے کا جواز بنایا۔

سلطان اعظم تیموری اور ندیم اسلم چوہدری منگل کو وزارت داخلہ میں اس کے دفتر میں کمیشن کے سامنے پیش ہوئے۔

سرکاری ذرائع نے ڈان کو مزید کہا کہ ان افسران کے بیانات ریکارڈ کرلیے گئے۔

سابق آئی جی پولیس سلطان اعظم تیموری نے کمیشن کو بتایا کہ انہیں 8 دسمبر 2017 کو دارالحکومت کا پولیس چیف مقرر کیا گیا تھا جب کہ ٹی ایل پی کا دھرنا 24 اکتوبر کو شروع ہوا اور اسی سال 27 نومبر کو ختم ہوا، اس عرصے کے دورا وہ ریجنل پولیس افسر گوجرانوالہ تھے۔

انہوں نے کہا کہ دھرنے کے سلسلے میں درج مقدمات کی پیروی پولیس نے حکومت کی ہدایت کے مطابق اس کے ٹی ایل پی کے ساتھ معاہدے کو مدنظر رکھتے ہوئے کی۔

سلطان اعظم تیموری نے اس طرح کے دھرنوں سے نمٹنے کے لیے ایک علیحدہ ایںٹی رائٹ فورس تشکیل دینے کی سفارش کی۔

اس کے علاوہ ایسے مظاہروں سے نمٹنے کے لیے ہنگامی منصوبہ، ایس او پیز اور پیشگی تیاری کی جانی چاہیے۔

ذرائع نے بتایا کہ کمیشن نے دھرنے سے نمٹنے کی تیاریوں اور کیے گئے اقدامات کے بارے میں بھی سوالات کیے۔

سلطان اعظم تیموری سے اسلام آباد پہنچنے والے مظاہرین کو روکنے میں ناکامی اور دھرنے کے لیے ٹی ایل پی کو سہولت فراہم کرنے والوں کے بارے میں بھی پوچھ گچھ کی گئی۔

دونوں سابق عہدیداروں کے بیانات قلمبند کرنے کے بعد کمیشن نے کارروائی آج بروز بدھ تک ملتوی کردی جب کہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی آج کمیشن کے سامنے پیش ہوں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں