وزیراعلیٰ بلوچستان کا سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے فوری اقدامات کا مطالبہ

30 نومبر 2023
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سیلاب کے باعث صوبے میں 50 سے زائد پل مکمل اور جزوی طور پر بہہ گئے—فوٹو: عبداللہ زہری
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سیلاب کے باعث صوبے میں 50 سے زائد پل مکمل اور جزوی طور پر بہہ گئے—فوٹو: عبداللہ زہری

بلوچستان کے نگران وزیراعلیٰ میر علی مردان خان ڈومکی نے انکشاف کیا ہے کہ سابق وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے صوبے میں سیلاب سے متاثرہ افراد کی بحالی کے لیے 10 ارب روپے کا اعلان کردہ ریلیف پیکج وفاقی حکومت کی جانب سے تاحال فراہم نہیں کیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعلیٰ بلوچستان کی جانب سے یہ انکشاف وفاقی اسٹیئرنگ کمیٹی (ایف ایس سی) کے اجلاس میں شرکت کے دوران کیا گیا ہے۔

میر مردان علی ڈومکی نے اپنے فنانشل منیجرز کے علاوہ ایڈیشنل چیف سیکریٹری عبدالصبور کاکڑ، سیکریٹری خزانہ بابر خان اور بلوچستان کے دیگر متعلقہ حکام کے ہمراہ اسلام آباد میں نگران وزیر منصوبہ بندی و ترقی محمد سمیع سعید کی زیر صدارت ایف ایس سی اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس میں سیلاب سے متاثرہ افراد کی بحالی اور منصوبوں پر عملدرآمد سے متعلق مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اجلاس میں شرکا نے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں مکمل اور جزوی طور پر متاثرہ مکانات کے لیے معاوضے کی رقم میں اضافے کی تجویز کی متاثرین کی تعداد کم نہ کرنے کی شرط کے ساتھ حمایت کی۔

مختلف مجوزہ منصوبوں کے حوالے سے بلوچستان کے مؤقف کی وضاحت کرتے ہوئے میر مردان علی ڈومکی نے کہا کہ صوبے کا تقریباً ہر ضلع 2022 کے بدترین سیلاب سے متاثر ہوا، مواصلاتی نظام صحت اور تعلیمی ادارے تباہ ہو گئے۔

میر مردان ڈومکی نے کہا کہ وفاقی حکومت نے سیلاب سے متاثرہ افراد کی امداد اور بحالی کے لیے گزشتہ سال 10 ارب روپے کے ریلیف پیکج کا اعلان کیا تھا لیکن اعلان کردہ گرانٹ ابھی تک جاری نہیں کی گئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ صوبے میں شدید بارشوں اور تباہ کن سیلاب سے مواصلاتی نظام، صحت اور تعلیمی ادارے بری طرح متاثر ہوئے ہیں اور 50 سے زائد پل مکمل اور جزوی طور پر بہہ گئے۔

انہوں نے اجلاس میں اس بات پر زور دیا کہ قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی (ایکنک) متاثرہ اضلاع میں مختلف شعبوں کی بحالی کے لیے 400 ملین روپے کے منظور شدہ فنڈز کے جلد اجرا کو یقینی بنائے۔ انہوں نے ورلڈ بینک کے تعاون سے بحالی کے منصوبوں پر فوری عمل درآمد یقینی بنانے کا بھی مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ عالمی بینک کے بحالی کے منصوبوں پر عملدرآمد کے لیے وفاقی حکومت بلوچستان حکومت کو ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔

اجلاس میں وفاقی حکومت سے تعلق رکھنے والے متعلقہ حکام، محکموں اور ترقیاتی شراکت داروں کے نمائندوں نے شرکت کی اور سندھ اور بلوچستان کے سیلاب متاثرہ اضلاع میں بحالی کے منصوبوں کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں