اداکارہ مشعل خان نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ جب بھی شادی کریں گی تمام معاملات نجی رکھیں گی، ’لوگوں کی بُری نظر سے بہت ڈر لگتا ہے، جو لوگ میری شادی میں شرکت کریں گے تو تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ نہ کریں۔‘

مشعل خان نے پروگرام دی ٹاک ٹاک میں شرکت کی جہاں انہوں نے شادی، اپنے وزن سے متعلق لوگوں کی تنقید اور ٹرولنگ پر گفتگو کی۔

پروگرام کے دوران ایک مداح نے ان کی شادی اور محبت سے متعلق سوال کہ ’وہ شخص کب آئے گا جو آپ کے اشاروں پر ناچے گا؟ جس پر مشعل خان نے جواب دیا کہ ’میں پیار کو اس طرح نہیں دیکھتی کہ ایک بندہ دوسرے کو کنٹرول کرے، میرے اشاروں پر ناچنے والا اگر کوئی شخص آیا تو میں اسے سیدھا دروازے سے باہر نکال دوں گی۔‘

انہوں نے کہا کہ ’جب میں شادی کروں گی تو تمام معاملات بہت پرائیویٹ رکھوں گی، میں ان لڑکیوں میں سے نہیں ہوں جو اپنی شادی سے متعلق ہر تفصیل سوشل میڈیا پر شئیر کرے، میں انتہائی سادگی سے شادی کروں گی اور صرف قریبی لوگوں کو مدعو کروں گی۔‘

جس پر میزبان حسن چوہدری نے کہا کہ ’مداحوں کو معلوم ہوجائے گا کہ مشعل خان کی شادی ہوگئی ہے‘، جس پر اداکارہ نے جواب دیا کہ ’جی یقیناً میرے شوہر کی جانب سے معلوم ہوجائے گا‘۔

انہوں نے کہا کہ ’جب بھی شادی کروں گی تو ضرور اعلان کروں گی لیکن مجھے لگتا ہے کہ لوگ ایسے معاملات کو خراب کرنے کی کوشش کرتے ہیں، اگر مجھے کسی سے شادی کرنی ہو تو میں اس سے بہت سنجیدہ کمٹمنٹ کروں گی، اور اس انسان سے بے حد محبت ہوگی۔‘

مشعل خان نے کہا کہ وہ صرف وقت گزرانے کے لیے شادی نہیں کریں گی بلکہ سنجیدہ کمٹمنٹ کریں گی۔

انہوں نے کہا کہ ’جو لوگ خود گھر میں خوش نہیں ہوتے اور دوسروں کو بھی ایک ساتھ خوش نہیں دیکھ سکتے، یہ چیز ان سے برداشت نہیں ہوتی، مجھے ایسے لوگوں سے بہت ڈر لگتا ہے، اس لیے میں اپنے معاملات بہت نجی رکھوں گی۔‘

اداکارہ نے یہ بھی واضح کیا فی الحال ان کی توجہ اپنے کیریئر پر ہے، شادی کس سے کریں گی اس کے بارے ابھی فیصلہ نہیں کیا۔

آنے والے نئے اداکاروں کو شوبز انڈسٹری میں قدم رکھنے سے پہلے چلینجز کے حوالے سے مشورہ دینے سے متعلق اور لوگوں کو تنقید کے سوال پر مشعل خان نے کہا کہ ’وہ لوگ آپ کو کبھی بُرا محسوس نہیں کروائیں گے جو اپنی زندگیوں میں خوش ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’ایسے لوگ جنہیں اپنے گھر میں دوسری بار سالن کے لیے کوئی نہیں پوچھتا یا جن کے اپنے بچے ان سے بات کرنا پسند نہیں کرتے یا شاید ان کے اپنے ماں باپ نے انہیں توجہ نہ دی ہو، ایسے لوگ زندگی سے بیزار ہوتے ہیں اور یہی لوگ دوسروں کا بھی نقصان چاہتے ہیں۔‘

اس دوران اداکارہ نے اپنے وزن سے متعلق لوگوں کی تنقید پر بھی گفتگو کی، انہوں نے کہا کہ انہیں ان کے وزن کی وجہ سے زمانہ طالب علمی میں ہی تنگ کیا جاتا تھا۔

مشعل خان کے مطابق ان کے کلاس فیلوز نے موٹاپے یا زائد وزن کو بدصورتی کے ساتھ جوڑ دیا تھا، یعنی ان کے دوستوں کی نظر میں فربہ ہونا اچھی بات نہیں تھی۔

مشعل خان اس سے قبل بھی اپنے وزن سے متعلق گفتگو کی چکی ہیں ، ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا تھا کہ وزن بڑھنے اور کم ہونے سمیت لوگوں کے طعنے ملنے کی وجہ سے وہ ذہنی الجھن اور پریشانی کا شکار ہوگئی تھیں اور ساتھ ہی وہ ’ایٹنگ ڈس آرڈر‘ میں مبتلا ہوگئی تھیں، جس وجہ سے انہوں نے گوشت اور انڈوں جیسی غذائیں کھانا چھوڑ دی تھی، کیوں کہ انہیں لگتا تھا کہ اگر وہ غذائیں کھائیں گی تو ان کا وزن بڑھ جائے گا۔

’ایٹنگ ڈس آرڈر‘ غذا کھانے سے متعلق بے ترتیب کیفیت کو کہا جاتا ہے، جس میں انسان یا تو غذائیں کھانا چھوڑ دیتا ہے یا پھر بے ترتیبی کی وجہ سے حد سے زیادہ غذائیں کھاتا ہے۔

انہوں نے انکشاف کیا تھا کہ ’ایٹنگ ڈس آرڈر‘ میں مبتلا ہونے کی وجہ سے ہی وہ تین بار موت کے منہ میں جا چکی ہیں اور مرتے مرتے بچی ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں