نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے ملک میں دہشت گرد گروپوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ غیر مشروط طور پر ہتھیار ڈال دیں، جبکہ ریاست ان کے ساتھ مذاکرات نہیں کرے گی۔

نگراں وزیر اعظم سے وزارت داخلہ میں شہدا کے لواحقین نے ملاقات کی، ملاقات کرنے والوں میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے میاں افتخار اور ثمر بلور بھی شامل تھیں۔

انوارالحق کاکڑ نے شہدا کے لواحقین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک و قوم کے لیے قربانیاں دینے والے شہدا کو پوری قوم خراج عقیدت پیش کرتی ہے، حکومت کے پاس کوئی تمغہ کوئی ریوارڈ ایسا نہیں ہے جو شہدا کے لواحقین کے غم کا مداوا کر سکے، شہید کا اجر اﷲ تعالیٰ ہی دے سکتا ہے، پوری قوم ہمیشہ شہدا کی قربانیوں کی مقروض رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ پولیس، سیاستدانوں، صحافیوں، سول سوسائٹی، طلبہ، افواج پاکستان سمیت معاشرے کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والوں نے ملک و قوم کے لیے قربانیاں دی ہیں۔

نگران وزیراعظم نے کہا کہ طاقت کے استعمال کا حق صرف ریاست کو حاصل ہے، زبان، رنگ، نسل، عقیدے سمیت کسی بھی بنیاد پر کسی بھی گروہ یا فرد کو پرتشدد کارروائیوں کی اجازت نہیں دی جا سکتی، اگر کوئی گروہ تائب ہو کر رجوع کرنا چاہتا ہے تو سب سے پہلے وہ شہدا کے لواحقین سے معافی مانگے۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشت گرد غیر مشروط طور پر ہتھیار ڈال دیں، اگر وہ مکمل طور پر اپنی غلطی قبول اور غیر مشروط سرنڈر کریں تو ریاست فیصلہ کر سکتی ہے، اگر ایسا نہیں تو ہم سو سال تک بھی لڑنے کے لیے تیار ہیں اور ریاست ایسے لوگوں سے بات چیت نہیں کرے گی۔

انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ ریاست اپنے عوام کو ہر صورت تحفظ فراہم کرے گی اور اس کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔

ملاقات میں شہدا کے لواحقین نے اپنے خیالات اور جذبات کا اظہار کرتے ہوئے حکومت اور وزارت داخلہ کی طرف سے شہدا کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرنے کے اقدام کو سراہا اور دہشت گردی کے خلاف اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

دریں اثنا نگران وزیراعظم نے وزارت داخلہ میں شہدا کی یادگاری تصاویر کی گیلری کا بھی افتتاح کیا۔

اس موقع پر انوارالحق کاکڑ نے شہید صفوت غیور کی تصویر کو دیوار پر آویزاں کیا۔

گیلری میں وطن عزیز کے لیے جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہدا کی تصاویر آویزاں کی گئی ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں