مسئلہ کشمیر پر بھارت کے کٹھ پتلی عدالتی فیصلوں سے زمینی حقائق نہیں بدلے جاسکتے، نگران وزیر اعظم

14 دسمبر 2023
نگران وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کب تک کشمیریوں کی آواز کو دبایا جاتا رہے گا؟ — فوٹو: پی آئی ڈی
نگران وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کب تک کشمیریوں کی آواز کو دبایا جاتا رہے گا؟ — فوٹو: پی آئی ڈی

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کشمیریوں کی تحریک آزادی کی مکمل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کے کٹھ پتلی عدالتی فیصلوں سے زمینی حقائق نہیں بدلے جا سکتے۔

آزاد جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ ایوان میں مدعو کرنے پر شکریہ ادا کرتا ہوں، پہلا نگران وزیراعظم ہوں جسے آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں خطاب کی دعوت دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر، اقوام متحدہ میں پچھلی سات دہائیوں سے حل طلب ہے، مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں پر بھارتی ظلم و بربریت جاری ہے، مسئلہ کشمیر عالمی طور پر تسلیم شدہ تنازع ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تین دن قبل بھارتی سپریم کورٹ نے مسئلہ کشمیر پر غیر قانونی اور غیر آئینی فیصلہ دیا ہے، ایسے کٹھ پتلی عدالتی فیصلوں سے زمینی حقائق بدلے نہیں جا سکتے۔

انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ اقوام متحدہ کے مطابق جموں و کشمیر کا مسئلہ صرف اور صرف کشمیریوں کے استصواب رائے سے حل ہو گا، بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ کشمیر پر اپنے قبضے کو دوام بخشنے کے لیے ہے، کشمیریوں نے بھارتی اقدامات کو یکسر مسترد کر دیا ہے، کشمیریوں کو طاقت کے زور پر زیر کرنے کا بھارتی خواب کبھی پورا نہیں ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان، کشمیریوں کی تحریک آزادی کی مکمل حمایت کرتا ہے، بھارتی افواج کے پیلٹ گنز کے استعمال سے لاکھوں کشمیریوں کی بینائی ضائع ہوچکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کب تک کشمیریوں کی آواز کو دبایا جاتا رہے گا؟ کب تک بھارت کی ریاستی دہشت گردی جاری رہے گی؟ دنیا کو اپنا کردار ادا کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے کوشش کرنا ہو گی۔

نگران وزیر اعظم نے کہا کہ کچھ ماہ قبل حریت رہنما یٰسین ملک کو سزائے موت سنائی گئی، ایسی سزائیں صرف کٹھ پتلی عدالتیں ہی سنا سکتی ہیں، خوف اور جبر کی فضا میں ترقی و خوشحالی کیسے ممکن ہو سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، ہم مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے، مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے پاکستانی لیڈر شپ کشمیری قیادت کے ہم قدم ہے، ہم نے متعدد بار مسئلہ کشمیر سمیت تمام معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کرنے کی کوشش کی، لیکن بھارت نے ہمیشہ ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے بارے میں بھارتی سیاسی رہنما ہرزہ سرائی کرتے رہتے ہیں، دنیا کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ ہم اپنے مفاد اور سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، بھارت نے کبھی بھی آزاد مبصرین اور عالمی میڈیا کو مقبوضہ کشمیر تک رسائی نہیں دی۔

انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا، مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر تکمیل پاکستان ممکن نہیں، یہ میری اپنی زمین، اپنے لوگوں کا مقدمہ ہے، پاکستان مسئلہ کشمیر کا وکیل ہے۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جو قربانیاں کشمیریوں نے دی ہیں ان کو بھلایا نہیں جا سکتا، ہم سب آپ کے مقروض ہیں، برہان وانی سمیت کشمیریوں کی شہادتیں آزادی کی ضامن ہیں، مقبوضہ کشمیر میں نوجوانوں کو جبری گمشدہ کیا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارا مقابلہ ہندوتوا سے ہے، بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک ہو رہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں