صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکٹر کی ایڈوائس پر ان کے مشیر احد چیمہ کو عہدے سے ہٹانے کی منظوری دے دی۔

نگران وزیراعظم نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ہدایت پر احد خان چیمہ کو عہدے سے ہٹانے کی سمری صدر مملکت کو ارسال کی تھی۔

صدر مملکت نے احد چیمہ کو عہدے سے ہٹانے کی منظوری آئین کے آرٹیکل 48(1) کے تحت نگران وزیراعظم کی ایڈوائس پر دی۔

واضح رہے کہ 19 دسمبر کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے وزیراعظم کے مشیر احد چیمہ کو فوری طور پر عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا تھا۔

الیکشن کمیشن کے اس حکم سے ایک ہفتہ قبل ایڈووکیٹ سید عزیز الدین کاکاخیل کی جانب سے دائر درخواست میں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ اور احد چیمہ اور فواد حسن سمیت ان کی کابینہ کے بعض دیگر ارکان کو ہٹانے کی استدعا کی گئی تھی۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قریب سمجھے جانے والے سابق بیورو کریٹس اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری رہنے والے فواد حسن اور شہباز شریف کی پنجاب میں وزارت اعلیٰ کے دوران ان کے ہمراہ کام کرنے والے، ان کی وزارت عظمیٰ کے دوران ان کے معاون کے طور پر کام کرنے والے احد چیمہ اور سابق پرنسپل سیکریٹری سید توقیر حسین کی وفاقی کابینہ میں شمولیت پر سوالات اٹھائے گئے تھے۔

درخواست پر سماعت کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کہا تھا کہ احد چیمہ گزشتہ کابینہ کا حصہ رہے ہیں، احد چیمہ انتخابات پر اثر انداز ہو سکتے ہیں، اس لیے انہیں فوری طور پر مشیر کے عہدے الگ کردیاجائے۔

الیکشن کمیشن پاکستان کے فیصلے میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن وزیر اعظم کے ایک اور مشیر فواد حسن فواد سے متعلق درخواست پر 21 دسمبر کوسماعت کرےگا۔

انتخابات کے لیے نگراں وفاقی وزرا کو ہٹانے کی درخواست پر الیکشن کمیشن کی ڈپٹی ڈائریکٹر لا نے مختصر فیصلہ پڑھ کر سنایا جس میں سیکریٹری کابینہ ڈویژن کو احد چیمہ کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا گیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے آزادانہ، منصفانہ اور شفاف عام انتخابات کا انعقاد یقینی بنانے کے لیے وفاقی کابینہ کے ’جانبدار‘ اراکین کو ہٹانے کے لیے دائر درخواست پر نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ سمیت کابینہ کے دیگر اہم اراکین کو 19 دسمبر کے لیے نوٹس جاری کیا تھا۔

ایڈووکیٹ سید عزیز الدین کاکاخیل کی جانب سے دائر درخواست میں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ اور ان کی کابینہ کے بعض دیگر ارکان کو ہٹانے کی استدعا کی گئی تھی۔

درخواست میں الیکشن کمیشن سے (نگران وفاقی کابینہ میں شامل) احد چیمہ، فواد حسن فواد اور وزیر اعظم کے سابق پرنسپل سیکریٹری سید توقیر حسین کو بھی ان کے عہدوں سے ہٹانے کی درخواست کی گئی تھی۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ان افراد کے نگران حکومت میں ہونے کی وجہ سے شفاف انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں ہوگا، اگر حکومت شفاف الیکشن چاہتی ہے تو ان لوگوں کو ان کے عہدوں سے ہٹایا جائے۔

درخواست گزار نے کہا تھا کہ آزادانہ، منصفانہ اور شفاف عام انتخابات کا انعقاد یقینی بنانے کے لیے وفاقی کابینہ کے ’جانبدار ارکان‘ کو ان کے عہدوں سے ہٹایا جائے۔

الیکشن کمیشن نے مذکورہ درخواست کو سماعت کے لیے مقرر کرتے ہوئے نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ، فواد حسن فواد احد چیمہ اور عزیز الدین کاکا خیل کو نوٹس جاری کیے تھے۔

یاد رہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے یہ درخواست ایک ایسے موقع پر منظور کی گئی جب اس سے ایک روز قبل ہی الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سپریم کورٹ کے حکم پر الیکشن 2024 کا انتخابی شیڈول جاری کردیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں