رہنما مسلم لیگ (ن) اور سابق وفاقی وزیر مریم اورنگزیب نے دعویٰ کیا ہے کہ سینیٹ قررارداد کے آگے پیچھے کوئی بھی ہو، الیکشن 8 فروری کو ہی ہوں گے

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ پی ٹی آئی نے سینیٹ میں عام انتخابات ملتوی کرنے کی قرارداد کی حمایت کی، پاکستانی عوام کو اب الیکشن کی ضرورت ہے، ہماری تیاری پوری ہے، بلوچستان کےامیدواروں کا اعلان کر دیا ہے، یہ لوگ اندر چپ رہتے ہیں, باہر ڈھول پیٹتے ہیں۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی والے لاہور ہائی کورٹ گئے تاکہ الیکشن رک جائیں، نوازشریف کو کبھی لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں ملی۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ ملک 9 مئی نہیں، 28 مئی والوں کے حوالے ہونے جا رہا ہے، پاکستان کی عوام وہ چہرے جانتی ہیں جنہوں نے شہدا کے مجسموں کو توڑا، وہ ان کو جانتی ہے جن پر ریاست پر حملے کرنے پر آرٹیکل 6 لگنا چاہیے، یہ ڈھیل 9 مئی والوں کو تب ملتی ہے جب ان کو عدالت میں پیش کیا گیا تو گڈ ٹو سی یو اور وش یو گڈ لک بولا جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے اس وقت بھی یہ کہا تھا کہ یہ وہ مائنڈ سیٹ ہے جو آپ پر بھی چڑھ دوڑے گا، کیپیٹل ہل پر حملہ کرنے والوں کو بھی سزائیں ہوئی، یہ وہ ہے جو جیب سے سائفر نکال کر کہتا ہے کہ محسن نقوی نے میری حکومت گرائی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کس منہ سے آرٹیکل لکھا؟ انہوں نے لکھا کہ ہمیں لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں مل رہی، یہ جھوٹ بولتے ہیں کہ ان کہ امیدواروں کے کاغذات نہیں منظور ہورہے، سب مل رہے ہیں الیکشن کی تیاریاں بھی چل رہی ہیں، انہوں نے مزید لکھا کہ معیشت تباہ ہوگئی تو معیشت کس نے تباہ کی؟

’خوف خدا کرو، تم نے عوام کو بھوکا کردیا ہے‘

انہوں نے بانی پی ٹی آئی عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی ترقی روک دی گئی، تم نے ملک کو ڈیفالٹ کیا، مہنگائی میں اضافہ کیا، تھوڑی سی شرم کرو، خوف خدا کرو، تم نے عوام کو بھوکا کردیا ، بے روزگار کردیا، سبزیاں، تیل، پھل سب مہنگا کردیا، یہ کہتے ہیں کہ ہم نے ملک کو ڈیفالٹ کرنے سے بچایا تو یہ ایسا ہی ہے کہ 9 مئی کا واقعہ نواز شریف نے کروایا ہو۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ تم نے تو آئی ایم کے معاہدے کو توڑا، شہباز شریف نے ڈیفالٹ ہونے سے بچایا پاکستان کو، اللہ کی پکڑ میں ہو شرم کرو ا۔

انہوں نے کہا کہ جماعتیں ناٹک کرتی ہیں لیول پلیئنگ فیلڈ کی اور پھر قرارداد کی حمایت کرتی ہیں، یہ تو وہ ہیں جو اقتدار بچانے کے لیے اپنی اسمبلیاں توڑ دیتے ہیں، اب فیصلہ عوام نے کرنا ہے کہ کس کو لانا ہے، ان کو ملک کی ترقی کو ووٹ دینا ہے یا ملک کی تضحیک کرنے والوں کو لانا ہے۔

انکا دعویٰ تھا کہ الیکشن 8 فروری کو ہی ہوگا اب باقی جماعتیں روئیں، پیٹیں یا چیخیں، عوام اور مسلم لیگ (ن) الیکشن چاہتی ہے، قرارداد کے آگے پیچھے جو بھی ہو اس سے فرق نہیں پڑتا، رونا پیٹنا چھوڑیں الیکشن کی تیاری کریں، میدان میں آئیں انتخابات لڑیں، اندر بیٹھ کر نوٹنکیاں نا کریں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز سینیٹ نے ملک میں 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات ملتوی کرنے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی تھی۔

سرکاری نشریاتی ادارے پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) نے رپورٹ کیا کہ ایوان بالا میں 8 فروری 2024 کے انتخابات ملتوی کرنے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کی گئی ہے، قرارداد خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے آزاد سینیٹر دلاور خان نے پیش کی۔

قرارداد کی منظوری کے وقت سینیٹ میں صرف 14 ارکان موجود تھے، قرارداد کے وقت سینیٹ میں کورم پورا نہیں تھا۔

سینیٹر دلاور خان نے کہا کہ ملک کے بعض علاقوں میں شدید سردی کا موسم ہے، سیاسی جماعتوں نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں