اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کابینہ اجلاس کی خفیہ معلومات لیک ہونے سے پریشان ہوگئے، اپنے ہی ملک کے آرمی چیف سمیت سیکیورٹی ارکان کے پولی گراف ٹیسٹ یا جھوٹ پکڑنے کا ٹیسٹ کرنے کی ہدایات جاری کردیں۔

برطانوی براڈشیٹ اخبار دی ٹیلی گراف کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے اپنے وزرا کا سچ جاننے کے لیے عجیب و غریب طریقے اپنانا شروع کردیے، وہ چاہتے ہیں کہ ان کے وزرا اعلیٰ سطح کے اجلاس میں پولی گراف ٹیسٹ کرائیں۔

رپورٹ میں اسرائیل کے مقامی چینل کا حوالہ دے کر بتایا گیا کہ نیتن یاہو نے کچھ روز قبل ہونے والی کابینہ میں خفیہ معلومات لیک ہونے کے حوالے سے انکشاف کیا، انہوں نے کابینہ ارکان سے سوال کیا کہ اجلاس میں ہونے والی خفیہ معلومات کہاں سے لیک ہو رہی ہیں؟

اسرائیلی وزیراعظم نے خفیہ معلومات کو لیک ہونے سے روکنے سے متعلق بل تیار کرنے کی ہدایات جاری کی، اس مجوزہ قانون کے تحت کابینہ اور سکیورٹی ارکان سمیت ہر شخص کا پولی گراف ٹیسٹ کرنا لازم ہوگا۔

پولی گراف ٹیسٹ کے نفاذ کا فیصلہ اسرائیلی میڈیا میں کابینہ کے اندر اہم اختلافات سے متعلق رپورٹس کے بعد کیا گیا، یہ اختلافات 4 جنوری کو ایک میٹنگ کے دوران سامنے آئےتھے جہاں مبینہ طور پر وزراء کے درمیان گرما گرم بحث ہوئی۔

بحث کا مرکز 7 اکتوبر کو حماس کے اچانک حملے سے متعلق اسرائیل فوج کی غلطیوں اور تحقیقات پر مبنی تھی۔

کابینہ کے انتہائی دائیں بازو کے ارکان نے اجلاس میں شریک ہونے والے اسرائیلی چیف آف اسٹاف ہرزی حلوی کو تنقید کا نشانہ بنایا، صورتحال اس حد تک بڑھ گئی کہ تین گھنٹے بعد نیتن یاہو کو اجلاس ختم کرنے کا فیصلہ کرنا پڑا۔

ابتدائی طور پر یہ اجلاس غزہ کی جنگ کے بعد کی صوتحال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا تھا جو بعدازاں الزام تراشیوں اور اییک دوسرے پر تنقید پر ختم ہوا۔

پولی گراف ٹیسٹ کیا ہے؟

پولی گراف ٹیسٹ یا جھوٹ پکڑنے کا ٹیسٹ ایک ایسی مشین کی مدد سے کیا جاتا ہے جو انسان کے جسم میں پیدا ہونے والی مختلف طبعی تبدیلیوں کی مدد سے اس بات کا تعین کرتی ہے کہ آیا وہ سچ بول رہا ہے یا جھوٹ۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں