کراچی: ’باوردی‘ ملزمان کے ہاتھوں تاجر سے لوٹ مار کا مقدمہ درج

14 جنوری 2024
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ کی تفتیش کررہے ہیں، ابھی تک ملوث اہلکاروں کی نشاندہی نہیں ہوسکی ہے—فوٹو: رائٹرز
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ کی تفتیش کررہے ہیں، ابھی تک ملوث اہلکاروں کی نشاندہی نہیں ہوسکی ہے—فوٹو: رائٹرز

کراچی میں لیاری ایکسپریس وے پر مبینہ طور پر ’بارودی‘ ملزمان کی جانب سے تاجر کے ساتھ لوٹ مار کامقدمہ درج کرلیا گیا۔

’ڈان نیوز‘ لوٹ مار کا نشانہ بننے والے تاجر حسان نفیس نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ وہ لکڑی کا کاروبار کرتا ہے، گیارہ جنوری کو لیاقت آباد سے موٹرسائیکل پر لکڑی خریدنے ٹمبر مارکیٹ آرہا تھا کہ لیاری میں جمیلہ اسٹریٹ پر وردی میں ملبوس دو اہلکاروں نے روکا۔

تاجر نے پولیس کو مزید بتایا کہ اہلکاروں نے موٹرسائیکل کے کاغذات مانگے میں نے ان کو بتایا کہ گاڑی کے کاغذات بھول کر آگئے ہیں جس کے بعد ایک اہلکار میری موٹرسائیکل پر بیٹھ گیا اور دوسرے نے ملازم کو بٹھادیا، اس کے بعد باوردی اہلکار ہمیں لیاری ایکسپریس وے لے گئے۔

تاجر نے بیان دیا کہ باوردی ملزمان نے میری جیب سے ایک لاکھ ستر ہزار اور ملازم کی جیب سے تریسٹھ ہزار نکال لیے۔

مقدمے کے متن کے مطابق تاجر نے پیسے واپس مانگے تو پولیس اہلکاروں نے اسلحہ دکھایا اور کہا کہ چلے جاؤ ورنہ ڈاکو بناکر ماردیں گے اور اس کے بعد دونوں اہلکار فرار ہو گئے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ کی تفتیش کررہے ہیں، ابھی تک ملوث اہلکاروں کی نشاندہی نہیں ہوسکی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں