جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن نے سندھ کے دارالحکومت کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان پر دھاندلی کے الزامات لگاتے ہوئے مبینہ دھاندلی کی متعدد ویڈیوز شیئر کردیں۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے پولنگ شروع ہونے کے چند گھنٹوں بعد ہی ایم کیو ایم پر دھاندلی کے الزامات لگائے اور یہ دعویٰ بھی کیا کہ ان کے کارکنان پر ایم کیو ایم کی جانب سے فائرنگ بھی کی گئی۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے الزام عائد کیا کہ انہوں نے اعلیٰ حکام سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن ان کی سنوائی نہ ہو اور ساتھ ہی اس بات پر بھی انہوں نے تشویش کا اظہار کیا کہ ایم کیو ایم کو دوبارہ شہر میں مسلط کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے یہ شکوہ بھی کیا کہ ٹی وی چینلز ایم کیو ایم کی جانب سے کی جانے والی دھاندلی کو نہیں دکھا رہے اور ساتھ ہی خدشہ ظاہر کیا کہ شاید میڈیا کو بھی ایسے حالات نہ دکھانے کا پابند کیا گیا ہے۔

انہوں نے اپنی متعدد ٹوئٹس میں ایسی ویڈیوز شیئر کیں، جن میں نامعلوم اور نقاب پوش افراد اور خواتین کو پولنگ اسٹیشنز کے اندر باکسز میں بیلٹ پیپلرز ڈالتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جب کہ بعض ویڈیوز میں پولنگ اسٹیشنز کے اندر لوگوں کو توڑ پھوڑ کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کراچی کے مختلف علاقوں کے پولنگ اسٹیشنز پر ایم کیو ایم کی جانب سے دھاندلی کی مبینہ ویڈیوز شیئر کیں اور اس بات پر حیرانگی کا اظہار کیا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ایسی ویڈیوز کا نوٹس کیوں نہیں لیا اور میڈیا ایسی ویڈیوز کو نشر کیوں نہیں کر رہا؟

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے حافظ نعیم الرحمٰن کی جانب سے ایم کیو ایم کی مبینہ دھاندلی کی شیئر کی گئی ویڈیوز پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں