الیکشن کمیشن نے پنجاب کی صوبائی اسمبلی پی پی 32 سے سابق وزیر اعلٰی پنجاب پرویز الہٰی اور این اے 64 گجرات سے ان کی اہلیہ قیصرہ الہٰی کی ریٹرننگ افسران کے فیصلے کے خلاف درخواست منظور کرلی ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق ریٹرننگ افسران کے فیصلے کے خلاف درخواست پر سماعت ممبر سندھ نثار درانی کی سر براہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔

اس موقع پر قیصرہ الہٰی اور پر ویز الٰہی کے وکلا الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے، وکیل نے دلائل دیے کہ ریٹرننگ افسر نے فارم 47 ہماری عدم موجودگی میں تیار کیا، میری امیدوار قیصرہ الہٰی کو ایک لاکھ 36 ہزار ووٹ ملے، ہم فارم 45 کے تحت جیتے ہوئے تھے لیکن فارم 47 میں مخالف کو جتوا دیا گیا۔

ممبر الیکشن کمیشن نے ریمارکس دیے کہ درخواست میں جائیں ہم دیکھتے ہیں۔

وکیل نے جواب دیا کہ سیکشن 8 کے تحت تمام اختیارات آپ کے پاس ہیں، سیکشن 92 کے تحت ہماری موجودگی میں فارم 47 تیار کریں۔

ممبر کمیشن نے کہا کہ آپ کے پاس راستے کھولے ہیں، ہم ہدایات دیں گے، ممبر خیبر پختونخوا نے دریافت کیا کہ مجھے بھی سمجھا دیں کہ ہمارے اختیارات کیا ہیں؟ آپ کتاب کھولیں اور سیکشن پڑھیں۔

ممبر بلوچستان کا کہنا تھا کہ متعلقہ حلقوں کا فارم 47 تو جارہی ہوچکا ہے، وکیل نے بتایا کہ 247 پولنگ اسٹیشنز پر ہماری لیڈ تھی۔

اس پر ممبر کمیشن نے دریافت کیا کہ آپ چاہتے ہیں کہ فارم کی دوبارہ تشکیل میں جائیں؟

بعد ازاں الیکشن کمیشن نے پی پی 32 اور این اے 64 سے متعلق دونوں درخواستیں منظور کرلی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں