لاہور پولیس نے انتخابات میں منتخب ہونے والے 9 مئی کے اشتہاریوں کی گرفتاری کے لیے حکمت عملی تشکیل کرلی ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی)کے ذرائع کا کہنا تھا کہ اشتہاریوں کے روابط کا تعین کرنےکے لیے جیو فینسنگ، موبائل ٹریکنگ اور آئی پی ایڈریس ٹریک کر لیے گئے ہیں، انتخابات میں سیٹ حاصل کرنے والے اشتہاریوں کی گرفتاری قانون کے مطابق ہوگی۔

ذرائع جے آئی ٹی نے مزید بتایا کہ ملزمان انتخابی مہم اور نتائج کے دوران مسلسل کارکنوں سے رابطے میں رہے ، اشتہاریوں کی لوکیشن معلوم کرنے کے لیے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) اور دیگر اداروں کی مدد لی جارہی ہے، 9 مئی کے مقدمات میں ملوث 22 اشتہاری رہنما اور 282 کارکنان تاحال انتہائی مطلوب ہیں۔

یاد رہے کہ نو منتخب اراکین اسلم اقبال ، علی امین گنڈا پور اور امتیاز شیخ 9 مئی کے واقعات میں مطلوب ہیں۔

عدالت کی جانب سے 9 مئی واقعات میں ملوث پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں اسلم اقبال ، امتیاز شیخ اور علی امین گنڈاپور کو اشتہاری قرار دیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں بانی تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔

مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔

اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جبکہ عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف متعدد مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں