غزہ جنگ: روس کی حماس اور دیگر فلسطینی گروپوں کو ماسکو کے دورے کی دعوت

17 فروری 2024
ماسکو نے برسوں سے خطے کے تمام بڑے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنے کی کوشش کی ہے — فائل فوٹو: رائٹرز
ماسکو نے برسوں سے خطے کے تمام بڑے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنے کی کوشش کی ہے — فائل فوٹو: رائٹرز

روس نے غزہ جنگ اور مشرق وسطیٰ میں دیگر مسائل پر بات چیت کے لیے حماس اور دیگر فلسطینی گروپوں کو ماسکو کے دورے کی دعوت دے دی۔

ماسکو نے برسوں سے خطے کے تمام بڑے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنے کی کوشش کی ہے اور غزہ میں جاری جنگ کے دوران اسرائیل اور اس کے مغربی حمایتیوں پر تنقید میں اضافہ کیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق روسی نیوز ایجنسی ’طاس‘ نے روسی نائب وزیر خارجہ اور مشرق وسطیٰ کے لیے صدر ولادیمیر پیوٹن کے نمائندہ خصوصی میخائیل بوگودانوف کے حوالے سے کہا ہے کہ خطے میں بڑھتی کشیدگی کے باعث انہوں نے تمام فلسطینی نمائندوں اور خطے کے دیگر ممالک بشمول شام، لبنان اور دیگر ممالک کے سیاسی رہنماؤں کو 29 فروری کو دورہ روس کی دعوت دی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے تمام فلسطینی نمائندوں کو مدعو کیا ہے، تمام سیاسی قوتوں کو جن کی شام، لبنان اور خطے کے دیگر ممالک میں اپنی پوزیشنز ہیں۔‘

دورے کے لیے مدعو کیے جانے والوں میں حماس اور فلسطینی اسلامی جہاد، الفتح اور وسیع تر فلسطین لبریشن آرگنائزیشن (پی ایل او) کے نمائندے شامل ہیں۔

عرب میڈیا کے مطابق روس نے اس سے پہلے اسرائیل غزہ جنگ کے آغاز میں بھی حماس کی قیادت کو روس کے دورے کی دعوت دی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں