نومنتخب اراکین پنجاب اسمبلی نے حلف اٹھالیا، اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب کل ہوگا

اپ ڈیٹ 23 فروری 2024
مریم نواز سمیت 201 نو منتخب ارکان نے حلف اٹھایا—فوٹو:ڈان نیوز
مریم نواز سمیت 201 نو منتخب ارکان نے حلف اٹھایا—فوٹو:ڈان نیوز
اسپیکر سبطین خان نے ارکان اسمبلی سے حلف لیا—فوٹو:ڈان نیوز
اسپیکر سبطین خان نے ارکان اسمبلی سے حلف لیا—فوٹو:ڈان نیوز
پنجاب اسمبلی کے نئے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب کل کیا جائے گا—فوٹو:ڈان نیوز
پنجاب اسمبلی کے نئے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب کل کیا جائے گا—فوٹو:ڈان نیوز

عام انتخابات 2024 کے نتیجے میں بننے والی پنجاب اسمبلی کے نومنتخب ارکان نے بطور قانون ساز حلف اٹھالیا، اسپیکر سبطین خان نے ارکان اسمبلی سے حلف لیا۔

پنجاب اسمبلی کے نئے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب کل (ہفتےکو) کیا جائے گا، ایوان میں اکثریت رکھنے والی پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ذرائع نے دعویٰ کیا کہ پارٹی کی جانب سے ملک احمد خان کو اسپیکر پنجاب اسمبلی بنائے جانے کا امکان ہے جب کہ وزیراعلیٰ کا انتخاب اگلہ مرحلہ ہوگا۔

پہلی بار رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہونے والی مریم نواز مسلم لیگ (ن) اور اتحادی جماعتوں کی وزارت اعلیٰ کے لیے مضبوط امیدوار ہیں۔

آج صبح 10 بجے طلب کیے گئے اجلاس کی کارروائی کا آغاز 2 گھنٹے سے زائد تاخیر کے بعد ہوا جس کے دوران مسلم لیگ (ن) اور آزاد اراکین نے ایک دوسرے کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

اس دوران اسپیکر سبطین خان نے نماز جمعہ کے لیے اجلاس 45 منٹ کے لیے ملتوی کر دیا، مسلم لیگ (ن) ارکان نے اسپیکر سے حلف لینے کی استدعا کی جسے انہوں نے منظور نہ کیا۔

وقفے کے دوران مسلم لیگ (ن) کی رہنما عظمی بخاری نے کہا کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی سہمے ہوئے ہیں، انہیں طاقت دینے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کو اسمبلی میں مطلوبہ سہولت میسر نہیں، اسپیکر غلط طریقے سے آئے، لیکن جائیں عزت کےساتھ۔

انہوں نے کہا کہ صحیح انٹراپارٹی الیکشن نہیں کراسکے تو یہ (ن) لیگ کا قصور نہیں۔

نماز جمعہ کے بعد ایوان کی کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے اسپیکر پنجاب اسمبلی نے نو منتخب اراکین نے بطور قانون ساز عہدے کا حلف اٹھایا، مسلم لیگ (ن) کے 201 اراکین سمیت پنجاب اسمبلی کے 313 ممبران نے حلف اٹھایا۔

حلف لینے کے بعد اسپیکر نے تمام ارکان کو منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ سیکریٹری اسمبلی پینل آف چیئرمین کا انتخاب کریں۔

اس کے بعد سیکریٹری اسمبلی نے4 ارکان پر مشتمل پینل آف چیئرمین کا اعلان کیا۔

تصادم سے بچنے کیلئے اسمبلی کی سیکیورٹی سخت کی، سبطین خان

قبل ازیں اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے کہا کہ میں اسمبلی آ گیا ہوں، دیکھتا ہوں اسمبلی میں داخلے سے کون روکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسمبلی کی سیکیورٹی اس لیے سخت کی ہے کہ کچھ کو اسمبلی میں لیول پلینگ فیلڈ ملی ہے، کچھ کو نہیں دی جا رہی، اس لیے کسی ممکنہ تصادم سے بچنے کےلیے اسمبلی کی سیکیورٹی سخت کی ہے۔

سبطین خان نے کہا کہ جن ارکان کو روکا جا رہا ہے ان کا پتا کرتا ہوں، جن ارکان کو روکا جا رہا ہے، ان ارکان اسمبلی کا داخلہ ممکن بناؤں گا، میرے ہوتے ہوئے کسی منتخب رکن کو اسمبلی داخلے سے نہیں روکا جاسکتا۔

پنجاب کو پھر سے ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے، مریم نواز

وزیر اعلیٰ پنجاب کے عہدے کیلئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے نامزد رہنما مریم نواز صوبائی اسمبلی کے پہلے اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچیں تو پارٹی اراکین نے ان کا نعروں سے پرتپاک استقبال کیا۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اللہ کرے کہ صوبے کے لیے خدمت کا نیا دور شروع ہو، پنجاب کو ترقی کی راہ پر پھر سے گامزن کریں گے، مہنگائی کا خاتمہ کرکے عوام کو ریلیف دیں گے۔

واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) نے پنجاب اسمبلی میں واضح اکثریت حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے اور مریم نواز ملک کی پہلی خاتون وزیر اعلیٰ بننے کے لیے تیار ہیں۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق مسلم لیگ (ن) نے پنجاب میں ایک سو 133 نشستیں حاصل کی تھیں، 23 آزاد ارکان نے بھی مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اختیار کرلی، اس طرح سے پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کے نو منتخب ارکان کی تعداد ایک سو 160 ہے۔

مسلم لیگ (ن) کو خواتین کی 36 اور اقلیتوں کی 5 مخصوص نشستیں بھی الاٹ کردی گئی ہیں، مخصوص نشستوں کو ملا کر پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) 201 ارکان کے ساتھ سب سے آگے ہے۔

پنجاب اسمبلی میں سادہ اکثریت کے لیے ایک سو 186 ارکان کی حمایت درکار ہوتی ہے، مسلم لیگ (ن) کو پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے 14، مسلم لیگ (ق) کے 10 اور استحکام پاکستان پارتی (آئی پی پی) کے 6ارکان کی حمایت بھی حاصل ہے، اس طرح مسلم لیگ (ن) پنجاب اسمبلی میں 230 ارکان کے ساتھ نمبر ون ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما عطا تارڑ نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس 210 ارکان کی واضح اکثریت موجود ہے جب کہ عظمی بخاری نے کہا کہ پارٹی کی چیف آرگنائزر مریم نواز پاکستان کی پہلی خاتون وزیر اعلی ہوں گی۔

تبصرے (0) بند ہیں