منگولیا میں شدید ٹھنڈ اور برف باری کے سبب رواں موسم سرما میں اب تک 20 لاکھ سے زائد جانور ہلاک ہو چکے ہیں۔

ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق لینڈ لاکڈ ملک میں دسمبر تا مارچ کے درمیان شدید سرد موسم کا ہونا کوئی تعجب نہیں ہے، جہاں کچھ علاقوں میں پارہ گر کر منفی 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک آ جاتا ہے۔

اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ تاہم رواں موسم سرما معمول سے زیادہ سرد ہے، جبکہ شدید برفباری اور معمول سے کم درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا ہے۔

ملک کی وزارت زراعت نے بتایا کہ شدید بھوک اور تھکاوٹ کے نتیجے میں 21 لاکھ مویشی ہلاک ہو چکے ہیں، سرکاری اعداد و شمار کے مطابق منگولیا میں اس طرح کے 6 کروڑ 47 لاکھ جانور ہیں، جس میں بھیڑ، بکریاں، گھوڑے اور گائیں شامل ہیں۔

اس شدید موسم کو ڈزوڈ (dzud) کے نام سے جانا جاتا ہے اور عام طور پر اس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں مویشیوں کی موت واقع ہوتی ہے، اقوام متحدہ کے مطابق موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں اس کی شدت بڑھ رہی ہے۔

منگولیا نے پچھلی دہائی میں 6 ڈزوڈز کا تجربہ کیا ہے، جس میں 23-2022 کا موسم سرما بھی شامل ہے، جب 44 لاکھ مویشی ہلاک ہو گئے تھے، رواں برس ڈزوڈ کے اثرات موسم گرما کی خشک سالی کی وجہ سے بڑھ گئے، جس کے نتیجے میں جانور سخت سردیوں سے بچنے کے لیے چربی اسٹور نہیں کرسکے۔

چرواہے بیمبیا نے بتایا کہ موسم سرما شدید برفباری کے ساتھ شروع ہوا لیکن اچانک درجہ حرارت بڑھ گیا اور برف پگھل گئی، اس کے بعد پارہ پھر گر گیا اور دوبارہ برف بننا شروع ہوگئی۔

تبصرے (0) بند ہیں